اسلام آباد(آئی این پی)وزیر خارجہ نے شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین پرکسی کو اڈے قائم کرنے کی اجازت نہیں دے گا،یہ ہماری واضح پالیسی ہے، افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کا عمل شروع ہو چکا ہے،44فیصد امریکی اور اتحاد افواج افغانستان سے نکل چکی ہیں،مکمل انخلا کیلئے 11ستمبر کی تاریخ کا اعلان ہو چکا ہے۔جمعہ کو اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں،افغانستان سے امریکی انخلا کا آغاز ہوچکا ہے، تقریبا 44فیصد غیر ملکی فورسز روانہ ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی اڈوں کے حوالے سے قیاس آرائی کی گئی، میں نے سینیٹ کے فلور پرابہام کو دور کیا، دفتر خارجہ کے ترجمان نے وضاحت کر دی،میں نہیں سمجھتا کہ اس میں مزید گنجائش رہ گئی ہے۔ پاکستان اپنی سرزمین پرکسی کو اڈے قائم کرنے کی اجازت نہیں دے گا،یہ ہماری واضح پالیسی ہے جس کا ہم اعلان کر چکے ہیں۔اس کے باوجود اگر کوئی قیاس آرائی کرتا ہے تو وہ پاکستان اور پاکستان کے مفادات کا خدمت نہیں کرتا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان اس وقت انتہائی نازک مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ کل افغانستان اور چین کے وزرا خارجہ سے اس موضوع پر، مصالحت،غیر ملکی فوجی انخلا کے بعد کی صورتحال اور امن عمل کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔میں نے افغانستان کے وزیر خارجہ کو دعوت دی ہے کہ وہ تشریف لائیں اور ہم اس موضوع پر،ہم نے آگے کیسے بڑھنا ہے؟،ہماری حکمت عملی کیسی ہونی چاہیئے؟،امن عمل کو آگے لے کر کیسے چلنا ہے؟،دوحہ میں جو مذاکرات ہو رہے ہیں،ان کو آگے کیسے بڑھنا ہے؟اس سلسلے میں ہمیں بیٹھ کر بات کرنی چاہیئے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک طرف پاکستان کا کردار اتنا تعمیری اور مثبت ہے،اور وہاں ہمیں دکھ ہوتا ہے جب انکے سیکورٹی ایڈوائزر اس قسم کے غیر ذمہ دارانہ بیانات دیتے ہیں،یہ نا مناسب ہے اور یہ بیانات انکے ہاتھوں میں چلے جاتے ہیں جو سپائلرز کا کردار ادا کر رہے ہیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں