اسلام آباد (پی این آئی) نیب کی تاریخ کا سب سے کامیاب سال، 300 ارب روپے سے زائد ریکور کر لیے، چیئرمین نیب کے مطابق ادارے نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 814 ارب روپے کی رقم برآمد کی، جبکہ رواں سال میں 323ارب روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نیب کے چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب انسداد بدعنوانی کا ایک اعلی ادارہ ہے اور اسے بدعنوانی کے خاتمے کا اختیار حاصل ہے جوکہ آگاہی ، روک تھام اور انفورسمنٹ کی سہہ جہتی حکمت عملی پر عمل پیراہے۔نیب نے معاشرے سے اس برائی کے خاتمے کے تمام فریقین سے مسلسل مشاورت کی ہے اور اس کثیر الجہتی حکمت عملی کے ذریعہ اس قومی لعنت کے خاتمہ کیلئے پر عزم ہے ، جس کے نمایاں نتائج برآمد ہونا شروع ہوگئے ہیں۔مزید برآں ، نیب نے دیگر انسداد بدعنوانی تنظیموں کے مقابلہ میں میگا کرپشن اور وائٹ کالر مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے کے لئے زیادہ سے زیادہ 10 ماہ کا وقت مقررا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی حوصلہ شکنی کے لئے اس نے “انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت کی روک تھام کیلئے سیل قائم کیاگیاہے۔ یہ بین الاقوامی برادری کے اعتماد پر پورا اترنے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ نیب سارک انسداد بدعنوانی فورم کا بانی چیئرمین بھی ہے اور سارک ممالک کے لئے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف اپنے مضبوط عزم کی وجہ سے نیب کی انسداد بدعنوانی کی کاوشوں کو معتبر قومی اور بین الاقوامی تنظیموں جیسے پلڈاٹ ، مشال پاکستان ، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل ، ورلڈ اکنامک فورم نے سراہا اور اس کی تائید کی ہے جو نیب کی کارکردگی پر لوگوں کے اعتماد کی گواہی دیتی ہے۔. اسی طرح نیب کی شاندار کارکردگی پر اعتماد کرتے ہوئے چین نے پاکستان میں جاری سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے لئے نیب کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط بھی کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مین آرڈیننس 1999کی دفعہ 33 کے تحت نیب کو آگاہی اور تدارک کا اختیار دیا گیا ہے۔ نیب کی آگاہی اور روک تھام کی حکمت عملی کے تحت ، نیب نے مختلف سرکاری ، غیرسرکاری تنظیموں ، میڈیا ، سول سوسائٹی ، اور معاشرے کے دیگر طبقات کو شامل کیا ہے تاکہ ان کو لوگوں خاص طور پر یونیورسٹیوں اور کالجوں کے نوجوانوں میں شعور پیدا کرنے کے لئے نیب کی آگاہی اور روک تھام کی مہم میں شامل کیا جائے،اس تناظر میں کالجوں اور اسکولوں کے طلبہ میں آگاہی پیدا کرنے کیلئے نیب نے ایچ ای سی کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر پر دستخط بھی کئے ہیں تاکہ بدعنوانی کے خلاف طلبا میں شعور پیدا کیا جاسکے کیونکہ نوجوانوں کو اس جنگ میں اہم مقام کردارہے۔انسداد بدعنوانی کی اس سہہ جہتی حکمت عملی کی بنا پر ، نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 814 ارب روپے کی رقم برآمد کی ہے۔جبکہ رواں سال میں 323ارب روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔ اس کے علاوہ نیب کے احتساب عدالتوں میں اس وقت 1273 بدعنوانی کے مقدمات زیر سماعت ہیں۔ اس کے علاوہ ، نیب کے مقدمات میں سزا کا تناسب تقریبا 66 فیصد ہے ، جوانسداد بدعنوانی کے دیگر اداروںکے مقابلے میں سزا کا بہترین تناسب ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں