اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی حامد میر کے پروگرام کرنے پر عائد عارضی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ سول سوسائٹی اور میڈیا حقوق کی تنظیموں کی جانب سے صحافی اسد طور پر نامعلوم افراد کے حملے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں جیو کے سینئر صحافی حامد میر نے تقریر کی جس کے نتیجے میں معاشرے کے مختلف حلقوں کا شدید ردِعمل سامنے آیا۔بعدازاں جیو ٹی وی کی انتظامیہ کی جانب سے حامد میر کے پروگرام کرنے پر عارضی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔اس کے بعد پاکستان کے مختلف شہروں میں تھانے میں شہریوں کی جانب سے حامد میر اور عاصمہ شیرازی کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی۔اسی پر اب حامد میر کی جانب سے بھی ردِعمل دیا گیا ہے۔حامد میر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے مختلف شہروں میں کچھ مخصوص لوگ پولیس کو درخواستوں میں یہ الزام لگا رہے ہیں کہ میں نے پاک فوج کے جرنیلوں کے نام لیکر ان پر الزام لگائے میری تقریر کے الفاظ سخت ہو سکتے ہیں لیکن میں نے کسی کا نام نہیں لیا نہ کسی کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی ہے۔حامد میر نے مزید کہا کہ میں فوج کی بطور ادارہ عزت کرتا ہوں۔جبکہ جیو ٹی وی نے حامد میر پر لگنے والی پابندی پر کہا کہ ہم اپنے ناظرین اور قارئین کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ ملک میں کسی بھی دوسری میڈیا آرگنائزیشن کے مقابلے میں کرپشن ، توہین رسالت اور غداری جیسے سیکڑوں جھوٹے الزامات پر جیو اور جنگ گروپ کو بند کیا گیا۔ہمارے صحافیوں کو مارا پیٹا گیا۔اپنے ناظرین اور قارئین کو حالات سے باخبر رکھنے میں آرگنائزیشن کو دس ارب روپے سے زائد کا مالی نقصان بھی برداشت کرنا پڑا۔تاہم گروپ اور اس کے ایڈیٹرز کے لیے مشکل ہو گیا کہ وہ اپنے دائرہ اختیار سے باہر کی گئی تقریر یا تحریر کے مواد کی ذمہ داری کیسے لیں۔جو واقعتا ایڈیٹوریل ٹیم نے دیکھا اور نہ ہی اس کی منظوری دی ہو۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں