کراچی (پی این آئی) شہر قائد میں گورنر راج لگانے کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے جس کے پیش نظر حکومت کو 72 گھنٹوں کا الٹی میٹم بھی دے دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے تاجروں نے شہر میں گورنر راج لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت کو 72 گھنٹوں کا الٹی میٹم دے دیا اور کہا کہ وزیراعلیٰ نہیں مانتے تو گورنر راج لگایا جائے۔تاجر رہنما شرجیل گوپلانی نے کہا کہ ظلم کی انتہا ہو رہی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کو تاجروں کے مسائل کے حوالے سے درجنوں خطوط ارسال کیے لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں کے جانب سے سندھ حکومت کو دیئے گئے 72 گھنٹوں کے الٹی میٹم میں سے 24 گھنٹے گزر گئے ہیں۔ تاجر رہنما الیاس میمن کا کہنا تھا کہ تاجروں کے مطالبات کی منظوری کے لیئے حکومت کے پاس صرف 48 گھنٹے باقی رہ گئے ہیں اگر سندھ حکومت نے ریلیف نہ دیا گیا تو پھر بات سڑکوں پر ہو گی۔جبکہ تاجررہنما رضوان عرفان نے کہا کہ سندھ حکومت اپنا رویہ درست کرے، تاجروں کی تذلیل بند کی جائے، ہفتہ وار ایک چھٹی اورصبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک کاروبار کرنے دیا جائے۔تاجر برادری نے کہا کہ مینا بازار میں خواتین کی چھوٹی مارکیٹ ہے جس میں تین سو سیلون ہیں، ہمارے 45 سال پرانے کاروبار سے مڈل کلاس خواتین منسلک ہیں جن کے گھر فاقہ کشی کا خطرہ بڑھ گیا ہے ، ہمیں ہماری ضروریات کے تحت کاروبار کھولنے کی اجازت دی جائے، آخر کب تک ہم اپنی جیب سے کرایہ اور تنخواہیں دیتے رہیں۔میرج ہال ایسوسی ایشن کے خواجہ طارق نے کہا کہ میرج ہال سے منسلک افراد کا کاروبار اور روزگار تباہ ہوچکا ہے، یہ تیسری عید تھی جس میں اس کاروبار کو بند رکھا گیا ، جس کی وجہ سے ہمارے مزدور فاقہ کشی کا شکار ہوگئے ہیں اور ہم مسائل کا شکار ہیں اس پر حکومت نے آنکھیں بند رکھی ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی سندھ حکومت کی پالیسیوں سے نالاں تاجروں نے گورنر راج لگانے کا مطالبہ کیا تھا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں