اسلام آباد (پی این آئی) 600 اشیا پر ٹیکس ختم کردیے جائیں گے، 3 ہزار کے قریب اشیا پر ٹیکسوں کی شرح کم کی جائے گی، حکومت کا ٹیکسٹائل، پلاسٹک، فارماسیوٹیکل اور خام مال پر ٹیکس میں رعایت کا فیصلہ، آئی ایم ایف سے بات شروع کر دی- وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ بجٹ میں صنعتوں کی بحالی کیلئے خصوصی اقدامات پر غور کیا جارہا ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی درآمدی اشیا پرٹیکس ختم یا کم کرنے کیلئے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے بات جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ خام مال پر کسٹمز ڈیوٹی ختم کی جا رہی ہے اور درآمدی خام مال پرٹیکس ختم کرنے سے 40 کے قریب صنعتوں کو فائدہ ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 600 اشیا پرٹیکس ختم کیے جائیں گے یا انتہائی کم کردیے جائیں گے، 2500 کے قریب اشیا پر ٹیکسوں کی شرح کم کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق حکومت کا مقصد برآمدی صنعت کو سستا خام مال فراہم کرنا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ خام مال کے علاوہ درآمدی مشینری پرٹیکس رعایت دینے کی تجاویز تیار کرلی گئی ہیں جس کے مطابق ٹیکسٹائل، پلاسٹک، فارماسیوٹیکل کی مشینری اور خام مال پر ٹیکس میں رعایت کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق جوتوں کی تیاری میں استعمال ہونے والی مشینری اورخام مال پربھی ٹیکس رعایت کا امکان ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مجموعی طور3 ہزار سے زیادہ درآمدی اشیا پرکسٹمز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر)کے ذرائع کاکہنا ہے کہ درآمدی اشیاء پر ٹیکس ختم یا کم کرنے کیلئے انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) سے بات جاری ہے جبکہ خام مال پر کسٹمز ڈیوٹی ختم کی جا رہی ہے۔ذرائع ایف بی آر کاکہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں صنعتوں کی بحالی کیلئے خصوصی اقدامات کیے جا رہے ہیں، درآمدی خام مال پرٹیکس ختم کرنے سے 40 کے قریب صنعتوں کو فائدہ ہوگا-
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں