وزیراعظم عمران خان کو پتہ چلا کہ شہباز شریف بیرون ملک جارہے ہیں تو انہوں نے کیا کہا؟وزیراعظم اسٹیبلشمنٹ سے بھی شدید نالاں

اسلام آباد (پی این آئی) شہباز شریف کے ساتھ ہمیشہ ہی کوئی نہ کوئی سیاسی حادثہ پیش آ جاتا ہے اور وہ ایک بارہویں کھلاڑی کی مانند ہو جاتے ہیں۔ شہباز صاحب کی سیاست میں یہ اتار چڑھائو بہت عرصہ سے ہے۔ ہر بار وہ اپنی ٹیم بنانا چاہتے ہیں، ایک بار تو حکومت بنانے سے پہلے کابینہ تک بنالی تھی مگر پھر ان کے ساتھ ”سیاسی حادثہ” ہو جاتا ہے اور ان کی پوزیشن 12 ویں کھلاڑی کی مانند نظر آتی ہے۔کالم نگار مظہر عباس نے اپنے حالیہ کالم میں کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے جانے کی اجازت دی تو روانگی کی تیاریاں عروج پر تھیں۔ جانے کا ٹکٹ بھی کنفرم تھا اور واپسی کا بھی۔جانے سے پہلے انہوں نے اپنے قابل اعتماد ساتھیوں کو اعتماد میں لیا ضروری ہدایت جاری کیں مگر انہیں کیا پتا تھا کہ ‘بلیک لسٹ’ کے علاوہ وزیراعظم عمران خان کی ایک ‘واچ لسٹ’ بھی ہے۔خان صاحب ملک سے باہر تھے۔ کورٹ کا فیصلہ آیا تو فوری طور پر ان کو اطلاع دی گئی کہ ”دوسرا بھی جا رہا ہے”۔ جواب آیا۔ ”Not at all”۔ مظہر عباس نے بتایا کہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے حال ہی میں کراچی میں ایک ملاقات میں انکشاف کیا کہ شہباز کو بھیجنے کے فیصلے سے وزیراعظم عمران خان ان لوگوں سے سخت نالاں تھے جو شہباز کو مبینہ طور پر بھیجنا چاہتے تھے۔’’جس پھرتی سے باہر بھیجنے کا کام ہوا اس سے عمران سخت ناراض ہوا۔‘‘ شیخ صاحب نے واضح پیغام دیا کہ اب شہباز، مریم کا جانا مشکل ہے۔شہباز شریف جو مفاہمتی فارمولا لے کر بھائی جان کے پاس جانا چاہ رہے تھے وہ یہیں رہ گیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ لگتا یہی ہے کہ کچھ قوتیں شہباز کو باہر بھیجنے کے حق میں تھیں مگر جو لوگ ”کپتان” کو کرکٹ کے زمانے سے جانتے ہیں انہیں پتا ہے کہ وہ تو سلیکٹرز کی بنائی ہوئی ٹیم بدل دیتا تھا، اگر اسے پسند نہ آئے۔مظہر عباس کا کہنا تھا کہ حال ہی میں شہباز صاحب کو ایک قریبی ساتھی نے مشورہ دیا کہ بڑے میاں صاحب کو بتائیں کہ نئی غلطیاں ضرور کریں پرانی نہ دہرائیں۔ شہباز شریف اب پارلیمانی سیاست تک محدود ہیں۔ مظہر عباس نے مزید کہا کہ پچھلے پورے تین سال میں ایک بار بھی حکومت کو اپوزیشن سے کوئی بڑا خطرہ لاحق نہیں ہوا۔ حکومت کو جو بھی خطرہ ہے وہ ”اپنوں” سے ہی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں