لاہور(پی این آئی) وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے سوموار7 جون سے یونیورسٹیاں کھولنے کا اعلان کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ سوموار سے تمام جامعات کو تدریسی سرگرمیوں کیلئے کھولنے کی اجازت ہے، تعلیمی اداروں میں ایس اوپیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں اعلان کیا ہے کہ سوموار 7 جون سے ملک بھر میں تمام یونیورسٹیوں کو تدریسی سرگرمیوں کیلئے کھولنے کی اجازت ہے۔تعلیمی اداروں میں ایس اوپیز پر عملدرآمد یقینی بنانا جائے گا، اسی طرح امتحانات لینے والے اساتذہ کیلئے ویکسی نیشن بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔ وزیرتعلیم شفقت محمود نے دسویں بارہویں جماعت کے امتحانات 10 جولائی کے بعد شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امتحانات، تعلیمی اداروں کی بندش اور اوپنگ سے متعلق سارے فیصلے بین الصوبائی وزراء تعلیم کانفرنس میں متفقہ طور پرہوئے ہیں، پچھلے سال جب ہم نے تجربہ کیا کہ جب بچے بغیر امتحان پاس کیے تو تجربہ ہوا، فیصلہ کیا کہ گریڈ امتحانات کے بغیر نہیں ملیں گے۔یہ تجربہ ہوا کہ سب سے فیئر ٹیسٹ امتحانات کے ذریعے ہے۔ ایکسٹرنل امتحانات پر لوگ اعتراض نہیں کرتے، کیونکہ یہ امتحان سب کیلئے برابر ہوتا ہے۔ ہمارے یہاں طلباء کی اکثریت یہ ہے کہ ایک ڈیڑھ ماہ پہلے پڑھتے ہیں۔ اس لیے امتحانات نہ لینے کا مطلب جو پڑھائی ہورہی ہے وہ بھی نہیں ہوگی۔ اس لیے فیصلہ کیا کہ رواں سال امتحانات ضرور ہوں گے۔ آج میٹنگ میں مشورہ کیا کہ طلباء کی ایک بات درست ہے اس کو ماننا چاہیے، طلباء کا سکول بند ہونے کے باعث کورس ورک مکمل نہیں ہوسکا، طلباء کی یہ شکایت درست ہے، اسی سلسلے میں ہم نے کئی ماہ قبل فیصلہ کیا کہ جس کے تحت سلیبس کو 40 فیصد کم کردیا تھا ، فیصلہ کیا ہے کہ نویں دسویں کا امتحان اختیاری مضامین میں ہوگا، اور چار مضامین کا ہوگا۔باقی میں نہیں ہوگا، گیارہویں بارہویں کا امتحان صرف تین مضامین کا ہوگا۔اس سے طلباء کیلئے آسانی پیدا ہوگی۔ جبکہ امتحانات بھی 10 جولائی کے بعد شروع ہوں گے۔ دسویں بارہویں کے امتحانات پہلے اور نویں گیارہویں جماعت کے بعد میں ہوں گے۔ ہم چاہتے ہیں امتحانی نتائج ستمبر کے تیسرے ہفتے تک آجائیں تاکہ جامعات میں داخلے ہوسکیں۔ اولیول کے خصوصی امتحانات 26 جون سے شروع ہوں گے۔ نویں دسویں کے بعد اب گیارہویں اور بارہویں کی کلاسز کی بھی اجازت دے دی ہے۔ امتحانات لینے والے اساتذہ کیلئے ویکسی نیشن ضروری ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں