وزراء کے لیے قومی خزانے سے 46 نئی گاڑیاں خریدنے کی کارروائی شروع

لاہور (پی این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان کے واضح حکم کو نظر انداز کرتے ہوئےپنجاب حکومت نے سرکاری خزانے سے 46 نئی گاڑیاں خریدنے کی تجویزپر غور شروع کر دیا ہے، لیکن صوبائی حکومت کو قانونی ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ پہلے عدالت سے اجازت لے لی جائے۔ اس لیے بتایاجا رہا ہے کہ پنجاب حکومت نے عدالت سے گاڑیوں کی خریداری پر پابندی اٹھانے کے لئے رابطہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہےاور طے کیا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے خریدی گئی نئی گاڑیاں تمام وزرا ء کو دی جائیں گی۔واضح رہے کہ فروری میں حکومت نے افسروں کو گاڑیاں دینے کی نئی پالیسی تیار کی تھی،نئی پالیسی کے تحت اب گریڈ 20 کے او ایس ڈی افسر کو گاڑی دی جائے گی، محکمہ کے سیکرٹری کو دو گاڑیاں ملیں گی، سیکرٹریز کو ایک گاڑی دفتری استعمال اور ایک ٹور کے لئے دی جائے گی، ایڈیشنل سیکرٹری اور ڈپٹی سیکرٹری کو بھی ایک ہزار سی سی گاڑی ملے گی۔سیکشن آفیسر کو اضافی ہونے کی صورت میں گاڑی دی جائے گی، اگر پول میں گاڑی نہیں ہوگی تو سیکشن آفیسر کو گاڑی نہیں ملے گی، محکہ ایس اینڈ جی اے ڈی نے پالیسی منظوری کے لئے ارسال کر دی۔ اس حوالے سے میڈیا میں آنے والی اطلاعات پر ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز گل نے گاڑیاں خریدنے کو صرف محکمانہ تجویز قرار دیا تھا، شہباز گل کا موقف تھا کہ کئی محکموں نے درخواست کی جسے مسترد کیا گیا تھا،وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے نئی گاڑیوں کے فیصلے کو تجویز کہا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ گاڑیاں خریدنے کی تجویز آئی تھی جسے مسترد کیا گیا تھا ۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں