طلبا نے امتحانات کا شیڈول مسترد کر دیا، امتحانات کب تک ملتوی کرنے کا مطالبہ کر دیا گیا؟ ملک گیر احتجاج کی دھمکی بھی دیدی

اسلام آباد (پی این آئی)طلبہ نے وزارت تعلیم کی طرف سے انتخابات کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اعلان کردہ امتحانات کو فوری طور پراگست تک ملتوی کیا جائے اور پچاس فیصد سلیبس کیساتھ تیاری کے بعد آن لائن امتحانات لئے جائیں،ملک کے چالیس لاکھ طلباء کا مستقبل ان امتحانات کیساتھ وابستہ ہے، اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو جمعہ چار جون سے ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔ پیر کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طلباء کے نمائندہ عمار الطاف ستی، عمارعمران، عبدالمقیت منان و دیگر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پورے سال صرف 45 دن فزیکل کلاسز کی وجہ سے طلباء کی امتحانات کیلئے تیاری نہیں ہو سکی ہے جبکہ وزارت تعلیم نے یکدم امتحانات کا اعلان کر دیا ہے، آن لائن کلاسز کی وجہ سے سلیبس بھی مکمل نہیں ہو سکا ہے لہذاٰ حکومت فوری طور پر امتحانات کو ملتوی کرے اور طلباء کو تیاری کا مناسب وقت دے تاکہ طلباء بہتر انداز میں امتحانات دے سکیں، طلباء کا کہنا تھا کہ بہت سارے طلباء گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور قبائیلی علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں جہاں انٹرنیٹ کی سہولیات بھی دستیاب نہیں ہیں ایسے طلباء کیسے امتحانات دے سکتے ہیں، انہوں نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ امتحانات کو فوری طور پر ملتوی کیا جائے اور اگر بہت ہی ضروری ہو تو طلباء کو اگست تک کا وقت دیتے ہوئے پچاس فیصد سلیبس سے آن لائن امتحانات لئے جائیں اور امتحانات سے قبل تمام طلباء کی ویکسینیشن کی جائے، طلباء کا یہ بھی کہنا تھا کہ انکے سیکنڈ ایئر کے نتائج کا اثر فرسٹ ایئر کے رزلٹ پر بھی پڑے گا، وزارت تعلیم کا کام ہی طلباء کے مسائل کا حل ہے اگر وزارت یہ کام نہیں کر سکتی تو اسے ختم کر دینا چاہیئے لہذایہ طلباء کے مستقبل کا سوال ہے حکومت طلباء کے مسائل کو حل کرے اور انکے جائز مطالبات کو تسلیم کرے بصورت دیگر ملک بھر کے طلباء چار جون بروز جمعہ سے ملک گیر احتجاج کریں گے اور پھر حکومت کیلئے انکے احتجاج پر قابو پانا ممکن نہیں ہوگا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں