اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہےکہ کورونا فرنٹ پر پاکستان کی ریکوری نے دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ بھارت سمیت خطے کیلے ممالک اس موذی مرض سے نبرد آزما ہیں ۔ہمارے ہاں کراچی کے علاوہ تمام ملک میں کرونا کی شرح 4% سے بھی کم ہو گئ ہے۔ اپنے ٹویٹر پیغام میں چوہدری فوادحسین نے کہا کہاچھی خبروں کا سلسلہ جاری ہے کویت نے دس سال بعد پاکستان کیلئے ورک ویزا کا اجراء شروع کر دیا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہبجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو بڑا ریلیف ملے گا۔۔ ہمارے ہاں مہنگائی میں اضافہ تو ہوا ہے لیکن قوت خرید میں اضافہ بھی اسی شرح سے ہو رہا ہے جو کہ جو خوش آئند ہے، امید ہےاگلےدو سالوں میں عمران خان کی قیادت میں ملک منزل کے قریب ہو گا۔۔۔۔۔
پاکستانی کارکن کویت کب جا سکیں گے؟ اہم تاریخ کا انکشاف کر دیا گیا
اسلام آباد (پی این آئی) وزارت سمندر پار پاکستانی کے ذیلی ادارے اوورسیز امپلائمنٹ کارپوریشن کے ڈائریکٹر اکمل خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور کویت کے درمیان 10 سال بعد ویزوں کی بحالی کے اعلان پر اُمید ظاہر کی جارہی ہے کہ کویت کے لیے پاکستانی ورکرز کی ڈیمانڈ کا سلسلہ جولائی سے شروع ہو جائے گاجس کے لیے متعلقہ اداروں نے تیاری کر لی ہے
میڈیا انٹرویو میںانہوں نے کہا کہ نہ صرف پاکستانی لیبر بلکہ پروفیشنلز کے لیے بھی کویت میں مختلف شعبوں میں بھر پور مواقع موجود ہیں اور 10 سال بعد ویزوں کی باضابطہ بحالی کا اعلان ایک خوش آئند عمل ہے۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور کویت کے درمیان مختلف شعبوں میں ملازمتوں کے مواقعوں کے حوالے سے بات چیت گذشتہ دو سالوں سے جاری تھی اور اس پر کافی حد تک کام مکمل ہوچکا ہے۔ اکمل خان کے مطابق پاکستان سے میڈیکل پروفیشنلز پابندی کے باوجود خصوصی اجازت نامے کے تحت کویت بھجوائے گئے ہیں اور گذشتہ ایک سال میں ایک ہزار سے زائد میڈیکل شعبے سے منسلک افراد کویت میں اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں۔میڈیکل شعبوں کے علاوہ مکینیکل، آئل ریفائنریز، انجینئرز اور دیگر شعبوں میں افرادی قوت بڑھانے کے لیے پاکستانی ورکرز بھجوانے کے حوالے سے معاہدے کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کویتی حکام کے ساتھ وزارت سمندر پار پاکستانی نے کافی حد تک کام مکمل کر لیا ہے اور امید ہے کہ ویزوں کی بحالی کا باضابطہ سلسلہ جولائی سے شروع ہو جائے گا۔اکمل خان نے کہا کہ پاکستانیوں کے لیے کویت کے ویزے گذشتہ 10 سال سے نہیں بلکہ 25 سال سے بند تھے۔عراق اور کویت کے درمیان جنگ کے بعد پاکستانی ورکرز پر پابندی عائد کر دی گئی تھی اور صرف خصوصی اجازت کے بعد ہی چند ویزے جاری کیے جاتے تھے، لیکن مکمل بحالی 25 سال بعد ہوئی ہے۔ گذشتہ سال جولائی سے اب تک 1200 سے زائد میڈیکل پروفیشنلز پاکستان سے کویت روانہ ہوئے ہیں اور فضائی سفر پر پابندیوں کے باوجود پاکستانی پروفیشنلز کے لیے خصوصی پروازوں کی اجازت دی جاتی رہی۔انہوں نے مزید کہا کہ کویت میں پاکستانیوں کے لیے مواقع اس لیے بھی زیادہ ہیں کیونکہ یہ ملازمتیں ایک دو سال کنٹریکٹ کی بنیاد پر نہیں بلکہ یہ مستقل ملازمتیں ہیں۔پہلے مرحلے میں میڈیکل شعبے سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں کو بھجوایا جائے گا اور اس شعبے سے ڈیمانڈ اب بھی اتنی تعداد میں موجود ہے کہ 70 فیصد ہی پوری کی جا سکی ہے جبکہ کچھ پروفیشنلز آئندہ چند ہفتوں میں روانہ ہو جائیں گے۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں