لاہور (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے حکومت کوتعفن زدہ مردہ لاش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جتنی دیر پڑی رہے گی تعفن پھیلے گا اس لئے اسے جتنی جلدی دفنا دی جائے بہتر ہوگا،وزیراعظم قوم کو بھاشن دے رہے ہیں کہ ہم پیچھے اس لیے رہ گئے کہ ہمارے ہاں طویل المدتی منصوبہ بندی کا فقدان تھا جبکہ پاکستان میں صرف مسلم لیگ (ن) نے اس طرز پر منصوبہ بندی کی ،آپ تو ہمارے چھوڑے ہوئے درمیانی مدت کے منصوبے بھی مکمل نہیں کر سکے ، آپ جیسے لیڈروں نے ملک کو تباہ کر دیا ،،تین سال ہو گئے یہ ہمارے 12ویں 5 سالہ منصوبے کو مکمل نہیں کر سکے، موجودہ حکمران جو قرض لے رہے ہیں وہ آنے والی حکومت اور بائیس کروڑ عوام کے لئے پھندا ثابت ہوگا،حکومت قرضوں کی واپسی سے متعلق جھوٹ بول رہی ہے ، آج ملک میں خسارہ ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا،اس خسارے کو پورا کرنے کے لئے دونوں ہاتھوں سے قرضے لیے جا رہے ہیں،پاکستان کا مسئلہ طویل المدت منصوبہ بندی نہیںبلکہ اس کا مسئلہ آئین کی بالادستی کا ہے اور انتخابات چوری کرنے کاہے ،اگر انتخابات چرا کر عمران خان جیسے نااہل اور نالائق کو لایا جائے گا تو معیشت تو خراب ہی ہو گی،حکومت کو آزاد کشمیر میں امیدوار نہیں مل رہے اس لئے حربے استعمال کئے جارہے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں،آزاد کشمیر کے انتخابات کسی صورت ملتوی نہیں ہونے دیں گے،عمران خان نے 2013ء میں بین الاقوامی اور ملکی اسٹبلشمنٹ کے ساتھ مل کر ہماری حکومت گرانے کی کوشش کی،آپ پاکستان کی دشمن لابیز کے ساتھ مل کر پاکستان کے لئے مسائل پیدا کرتے رہے،پیپلز پارٹی اور اے این پی کے پی ڈی ایم سے نکلنے پر دکھ ہوا ،ہم پیپلز پارٹی سے لڑائی نہیں چاہتے ہمارا اصل حدف عمران خان ہے،ہمیں اس وقت پارلیمنٹ پر حملہ کرنے پر عمران خان پر آرٹیکل 6 لگانا چاہیے تھا۔ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطا اللہ تارڑ کے ہمراہ مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے پانچ ارب روپے سے مہم شروع کی ہے جس کے تحت پی ٹی آئی معیشت کو جنت کی معیشت ثابت کر نے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ حقیقت میں آج پاکستان کی معیشت کو جہنم کی معیشت بنا دیا گیا ہے ، پی ٹی آئی کے وزرا ڈھٹائی سے کہتے معیشت بہتر ہورہی ہے ،زیراعظم دو کام بہترین کرسکتے ہیں، ایک بھاشن دینا اوردوسرا چندہ لینا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تین ہزار ارب کا ہدف رکھا تھا جس میں پاکستان میں جدید انفراسٹر اکچر بنایا ،ہم پانچ سالہ 12واں منصوبہ چھوڑ کر گئے جو صرف تین مہینہ میں پورا ہونا تھا جو تین سال میں بھی مکمل نہ ہوا ،ہمارا ہدف تھا کہ پاکستان دنیا کی صف اول کی معیشتوں میں شامل ہوگا،طویل المدت منصوبہ بندی ہمیشہ مسلم لیگ (ن)نے شروع کلی ،آپ جیسے لیڈر وں نے صرف ملک کو تباہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے وژن 2025 دیا ، ہم نواز شریف کی قیادت میں دلجمی سے کام کر رہے تھے ،نواز شریف کے دور میں عالمی ماہرین بھی یہ کہہ رہے تھے 2030تک پاکستان ٹاپ بیس معیشتوں والے ممالک کی صف میں شامل ہو جائے گا ،آج پاکستان جس رفتار سے نیچے کی طرف جا رہا ہے لگتا ہے ہم 2030ء تک چالیس معیشتوں میں بھی شامل نہیں ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا نقطہ یہ ہے 70سال ضائع ہوگئے ہیں اگلے 70 سال ضائع نہیں ہونے دینے ،اسی میں فوج ، عدلیہ ،پارلیمنٹ اور ملک کی عوام کا بھلا ہے ،سیاست اور معیشت ٹھیک نہیں ہوں گے تو پوری دنیا کا اسلحہ اکھٹا کرلیں پاکستان کا دفاع نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے قوم پر 13ہزار ارب کے نئے قرضوں کا بوجھ ڈالا ہے ،ہم نے اپنے پورے دور میں دس ہزار ارب کے قرضے لیے ،آپ نے تین سالوں میں تیرہ ہزار ارب لئے ،ہمارے قرضوں سے جو منصوبے شروع ہوئے انہوں نے ملک میں عوام کو سہولیات فراہم کیں ،عمران خان نے جو قرضہ لئے ان کو کہاں استعمال کیا ؟پی ٹی آئی حکومت نے کوئی معاشی بحالی نہیں کی کی بلکہ معاشی تباہی کی ،آج مہنگائی بے قابو ہے، بجلی گیس کتنی سستی کی ہے ؟پی ٹی آئی حکومت کی ناکامی کے بائیس کڑور عوام گواہ ہے ،یہ عوام کو سہولیات دینے میں ناکام ثابت ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ رنگ روڈ ، شوگر، آٹا اسکینڈل والے آپ کے ساتھ ہیں،والٹن ائیر پورٹ رنگ روڈ راولپنڈی سے بڑا سکینڈل ہے ،والٹن ائیر پورٹ کی اربوں کی زمین کی دوستوں میں بندر بانٹ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک اتھارٹی پاکستان کے خزانے پر بوجھ ہے ،ہم نے سی پیک اتھارٹی کے بغیر کام شروع کیا ،گوادر منصوبے جو یہ شروع کر رہے ہیں وہ سب مسلم لیگ (ن) نے شروع کئے تھے ،عمران خان کی زبان پر سی پیک ہے جبکہ اندر سے آپ سی پیک کی جڑیں کاٹ رہے ہیں ،فارن فنڈنگ والے سی پیک کو کریشن کرنا چاہتے تھے کہ اس کی کریش لینڈنگ کروائی جائے جو عمران نیازی نے کروا دی ہے ،ہمارے سی پیک میں شروع منصوبوں میں ایک پیسے کی کرپشن سامنے لے کر آئیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک اگر آئین کے مطابق چلے گا تو معیشت مضبوط اور دفاع مضبوط ہوگا ،آئین کے مطابق چلے تو سب کی بہتری ہوگی ۔ ملک آئین کے مطابق چلے گا تو فوج کا بھی بھلا ہے ، عدلیہ ، پارلیمنٹ اور عوام کا بھی بھلا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ سے ڈیڑھ ماہ قبل وزیر خزانہ بدل دیا گیا اس سے زیادہ ناتجربہ حکومت اور کیا ہوگی ،عمران سے حکومت چلتی نہیں ہے ،کنڈکٹر بدلنے سے گاڑی نہیں چلتی ڈرائیور بدلنے سے گاڑی چلتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے آزاد کشمیر میں انتخابات ملتوی کرنے کی مذمت کرتا ہوں ،عمران نیازی کو آزاد کشمیر میں اپنا کوئی نمائندہ نہیں مل رہا ، ہم انتخابات ملتوی نہیں ہونے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے منتخب حکومت کے خلاف پارلیمنٹ پر حملہ کیا ، ہم سے غلطی ہوئی عمران اورپوری ٹیم کو نامزد کرکے آرٹیکل 6کے تحت ٹرائل کیا جانا چاہیے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم سے پیپلز پارٹی اور اے این پی کے نکلنے کا دکھ ہے ،دونوں جماعتوں کے نکلنے کے باوجود باقی آٹھ جماعتوں کے اتحاد سے پی ڈی ایم میں زیادہ ہم آہنگی پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی اس ملک کو آئین سے ہٹایا جائے گا مسلم لیگ (ن)بھرپور مزاحمت کرے گی ۔ عمران نیازی کی حکومت کی مثال اس مردہ لاش کی ہے جو جتنی دیر پڑی رہے گی تعفن پھیلے گا اس لئے جتنی جلدی دفنا دی جائے اتنا ہی بہتر ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں