راولپنڈی کی ضلعی حکومت کاہسپتالوں میں ’’ترک تمباکو نوشی کلینک‘‘ کے قیام کا فیصلہ

راولپنڈی (آن لائن)پاکستا ن میں ہر سال 1 لاکھ 60 ہزار سے زائد افراد تمباکو نوشی کی وجہ سے لقمہ اجل بن رہے ہیں جبکہ438 افراد روزانہ تمباکو نوشی کی وجہ سے لقمہ اجل بن رہے ہیں مزید 1200سے زائد پاکستانی بچے روزانہ تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں جو کہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے ضلعی حکومت راولپنڈی نے بینظیر بھٹو ہسپتال اور ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی میں ’’ترک تمباکو نوشی کلینک‘‘ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تا کہ تمباکو نوشی چھوڑنے والے افراد کی اس وباء سے چھٹکارے کے لیے مدد کی جا سکے ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر /انچارج ٹوبیکو کنٹرول سیل ڈپٹی کمشنر راولپنڈی عامر عقیق خان نے’’انسداد تمباکو نوشی کا عالمی دن‘‘کے موقع پر کیاگزشتہ روز پاکستا ن سمیت دنیا بھر میں انسداد تمباکو کا عالمی دن بعنوان ’چھوڑنے کا عزم‘ کی سال بھر کی عالمی مہم کے تحت منایا گیا دنیا بھر میں ہر سال 80 لا کھ سے افراد تمباکو نوشی کے استعمال اور اس کے دھویں کی وجہ موت کا شکار ہوتے ہیں جبکہ 8 لاکھ سے زائد افراد صرف تمباکو نوشی کے دھواں کی وجہ سے موت کا شکار ہو جاتے ہیںیہ امر نہایت خوش آئند ہے کہ ‘تمباکو چھوڑنے کے عزم کی یہ مہم’ تمباکو صارفین کو تمباکو سے چھٹکارہ حاصل کرنے اور بہتر صحت کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے ضروری مدد فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ ‘تمباکو چھوڑنے کے عزم کی یہ مہم’ خاص طور پر تمباکو نوشی کرنے والوں کے لئے موزوں ہے جن کے لئے 19-COVID وبائی مرض، تمباکوچھوڑنے کے لئے ایک محرک رہا ہے، اوراس وبائی امراض کے ذریعہ غیر ضروری اضافی معاشرتی اور معاشی دباؤ کا مقابلہ کرنے والوں کی مدد کرنا ہے ضلعی انتظامیہ راولپنڈی نے وزارت ِ صحت حکومت ِ پاکستان کے ساتھ مل کر راولپنڈی کو تمباکو نوشی کے دھویں سے پاک صحت مند معاشرہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں ڈپٹی کمشنر /انچارج ٹوبیکو کنٹرول سیل راولپنڈی عامر عقیق خان نے تمباکو نوشی کے خاتمے کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں مزید کہا کہ تمباکو نوشی اور اس کے دھویں سے پاک صحت مند معاشرے کا قیام ترجیحات میں شامل ہے ضلعی انتظامیہ راولپنڈی میں عوامی مقامات کو تمباکو نوشی کے دھویں سے پاک شہر بنانے کے ساتھ ساتھ عوام میں اس کے نقصانات اور قوانین کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے میں سر گرم ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ فیصل آباد کے اندر سسیشن کلینک قائم کیے جارہے ہیں جس کامقصد ان افراد کی مدد کرنا کہ جو تمباکو نوشی جیسی لعنت کو چھوڑنا چاہتے ہیںکیپٹن(ر)قاسم اعجاز ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر /انچارج برائے عملدرآمد ٹوبیکو کنٹرول سیل راولپنڈی کااس حوالے سے کہنا تھا کہ راولپنڈی کے اندر ڈپٹی کمشنر آفس،سٹی پولیس آفس،ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی آفس،ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس،پی۔ایچ۔اے،ایجوکیشن اتھارٹی، پنجاب فوڈ اتھارٹی،ڈائریکٹر کالجز آفس اور پبلک پارکس کو سموک فری قرار دیا جا چکا ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر آفس راولپنڈی میں ٹوبیکو کنٹرول سیل قائم کیا جاچکا ہے جو کہ تمباکو نوشی کے قوانین پر عملدرآمداور آگاہی کے حوالے سے سر گرم ہے اس کے اسسٹنٹ کمشنرز کی سربراہی میں ٹاسک فورس بھی تشکیل دی چکی ہے جو ضلع بھر میں تمباکو نوشی کے قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنا رہی ہے ایف سی ٹی سی کی قومی کوارڈینیٹر / پراجیکٹ ڈائریکٹر برائے’’تمباکو کے دھویں سے پاک شہر‘‘ وزارت قومی صحت کا کہنا تھا کہ اہل پاکستان کے لیے یہ امر باعث فخر ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے (مشرقی بحیرہ روم کے ریجنل آفس) ایمرو ریجن (Region EMRO) نے تمباکو کے انسداد کے موثر اقدامات کے لئے پاکستان کو انسداد تمباکو کے عالمی دن 31 مئی 2021 پر ایوارڈ دینے کا اعلان کیا ہے، اس سلسلہ میں وفاقی حکومت کو اس کے عالمی کارنامے سے باضابطہ طورپر آگاہ کیا گیا ہے وزارت قومی صحت نے تمباکو کی روک تھام کے لئے اہم اقدامات اٹھائے ہیں جن میں تمباکو کے اشتہارات، پروموشنز اور اسپانسرشپ)TAPS)پر مکمل پابندی بھی شامل ہے۔ پاکستان کے ”سموک فری ماڈل” کو دنیا بھر میں پذیرائی مل رہی ہے اور ایک کامیاب ماڈل کے طور پر بھی تسلیم کیا جارہا ہے جسے ملک بھر کے دیگر شہروں میں نافذ کیا جارہا ہے۔انہوں نے راولپنڈی کو سموک فری شہر بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ راولپنڈی کی کوششوں کو سراہا اور اس سلسلہ میں اپنے ہر طرح کے تعاون کے عزم کا اطہار کیا

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں