لاہور (پی این آئی) وزیر اعظم عمران خان کے دیرینہ دوست جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ رپورٹ وزیر اعظم کو دی گئی ہے اور وزیر اعظم نے علی ظفر کو تفتیش کے لیے مقرر کیا تھا۔ امید تھی کہ علی ظفر کی رپورٹ منظر عام پر آجائے گی لیکن نہیں آئی۔ علی ظفر نے کہا تھا رپورٹ مئی میں دوں گا لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوا۔ آج لاہور میں بینکنگ کورٹ میں پیشی کے موقع پر جہانگیرترین کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے وعدہ کیا تھا کہ انصاف ملے گا جو اب مل جانا چاہیے۔ میں علی ظفر کا احترام کرتا ہوں انہوں نے محنت سے رپورٹ مکمل کی۔جہانگیرترین نے کہا کہ میرا مطالبہ ہے کہ مجھے انصاف فراہم کیا جائے سیاست نہ کی جائے۔ معاملہ تب بگڑا جب نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ میری حکومت کے کسی اعلیٰ عہدیدار سے ملاقات نہیں ہوئی،مجھ پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں اور ہم عبوری ضمانت کے لیے عدالت میں پیش ہوئے لیکن ہمیں ہر پیشی پر نئی تاریخ مل جاتی ہے۔ بینکنگ کورٹ نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 11جون تک توسیع کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں