ملتان(آئی این پی)ملتان میں 3بچوں کی ہلاکت کے کیس میں ماں نے اپنے تینوں بچوں کو زہر دینے کا اعتراف کرلیا،تفصیلات کے مطابق ملتان کے علاقہ حامد پور کنورہ میں 21مئی کو غلام حسین نامی شخص کے تین بچوں 9سالہ دانش ، 7سالہ طاہرہ اور 5سالہ منیب کی چند گھنٹوں کے وقفے سے موت واقع ہو گئی تھی،ابتدائی اطلاعات میں بچوں کے والدین نے کھانسی کی دوا دینے کا کہا جس سے بچوں کی حالت بگڑی اور تینوں وفات پاگئے ، محکمہ صحت نے کھانسی کی دوا دینے والے ہومیو پیتھک ڈاکٹر سلیم کو 22مئی کو گرفتار کرکے اس کا کلینک سیل کر دیا تھا،دوسری جانب 26مئی کی صبح غلام حسین بھی انتقال کرگیا ، تینوں بچوں اور والد کا نشتر اسپتال سے پوسٹ مارٹم کروایا گیا جس کی تاحال رپورٹ کا انتظار ہے،تاہم بچوں کے والد کے انتقال کے بعد پولیس نے بچوں کی والدہ سمیرا کو شامل تفتیش کیا جس نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ بچوں کو آم پکانے والا کیمیکل کھانے میں ملا کر دیا جس سے ان کی موت واقع ہوئی ، ملزمہ ماں نے بتایا کہ اس نے آم پکانے والا کیمیکل کوٹ کر بچوں کو کھلا دیا تھا، غربت سے تنگ آکر بچوں کو مارا،پولیس نے ملزمہ کی نشاندہی پر زمین میں دبایا گیا کیمیکل برآمد کرلیا، بچوں کے والد کی موت کیسے ہوئی اس حوالے سے تفتیش جاری ہے جلد ہی معمہ حل ہوجائے گا،پولیس کے مطابق معاملہ گھریلو ناچاقی کا لگتا ہے تاہم ایک بھٹہ مالک اور سمیرا جس شخص سے موبائل پر رابطے میں تھی اسے بھی شامل تفتیش کر لیا گیا ہے ، فی الحال شوہر کی موت کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے اور ہومیو پیتھک ڈاکٹر اب تک پولیس کی حراست میں ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں