پیپلزپارٹی کی پی ڈی ایم میں شمولیت سے متعلق فیصلہ کیلئے مولانا فضل الرحمان سے مشاورت سے کریں گے، شہبازشریف

اسلام آباد(آئی این پی)مسلم لیگ(ن) کے صدر و اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہاہے کہ پیپلزپارٹی کو پی ڈی ایم میں دوبارہ واپس لانے سے متعلق فیصلہ کیلئے مولانا فضل الرحمان مشاورت سے کریں گے ، مسلم لیگ (ن) پی ڈی ایم میں شامل جماعت ہے ،کسی پارٹی کو اختیار نہیں کہ وہ کسی پارٹی کو پی ڈی ایم میں لے آئے یا الگ کر دے ،فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں،میں نے پارلیمانی رہنمائوں کو بطور اپوزیشن لیڈر بلایا تھا ، پی ڈی ایم کا اس سے کوئی تعلق نہیں تاکہ حکومت کی مجرمانہ غفلتوں کو بے نقاب کیا جا سکے ،سلیکٹڈ وزیراعظم ریاست مدینہ کی بات تو کرتے ہیں لیکن عمل اس کے خلاف ہیں ، انہیں ملک کے کونے کونے میں ویکسینیشن سینٹر قائم کرنے چاہیے تھے ، یہ حکومت ٹیکوں کا انتظام نہیں کرسکی صرف امداد پر اکتفا کیا جا رہا ہے ۔جمعہ کو مولانا فضل الرحمان کی جانب سے مسلم لیگ(ن) کے صدر شہبازشریف کے اعزاز میں د یئے گئے عشائیے کے بعد دیگر رہنمائوں ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی عیادت کیلئے آیا ہوں ،پی ڈی ایم کا اجلاس (آج) مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت ہوگا جس میں سیاسی معاملات، آئندہ بجٹ اور افغان صورتحال پر گفتگو کی جائے گی ، پیپلزپارٹی کا پی ڈی ایم میں شمولیت کا فیصلہ مولانا فضل الرحمان مشاورت سے کریں گے ، مسلم لیگ (ن) پی ڈی ایم میں شامل ایک جماعت ہے ،کسی پارٹی کو اختیار نہیں کہ وہ کسی پارٹی کو پی ڈی ایم میں لے آئے یا الگ کر دے ،فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں،میری کوئی ذاتی رائے نہیں ،فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ میں نے پارلیمانی رہنمائوں کو بطور اپوزیشن لیڈر بلایا تھا ، پی ڈی ایم کا اس سے کوئی تعلق نہیں ،، مشاورت کے ساتھ اسمبلی میں مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کیلئے پارلیمانی لیڈروں کو مدعو کیا تھا تا کہ حکومت کی مجرمانہ غفلتوں کو بے نقاب کیا جا سکے ، آٹا ، چینی اور پیٹرول میں اگر کرپشن نہ ہوتی تو ملک میں ویکسینیشن کے معاملات بہت مختلف ہوتے ۔انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کو اس بات کا کوئی احساس نہیں ، ریاست مدینہ کی بات تو کرتے ہیں لیکن عمل اس کے خلاف ہیں ، انہیں ریاست مدینہ کا احترام ہوتا تو ملک کے کونے کونے میں ویکسینیشن سینٹر قائم کرنے چاہئیں تھے ، میں خود نمائی کی بات نہیں کرتا لیکن ڈینگی وبا کا جس طرح ہم نے مقابلہ کیا وہ سب کے سامنے ہے ،یہ حکومت ٹیکوں کا انتظام نہیں کرسکی صرف امداد پر اکتفا کیا جا رہا ہے ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ شہبازشریف نے آکر عزت بخشی ان کا شکر گزار ہوں ، قوم کی بدقسمتی ہے کہ ملک پر مسلط حکمران نااہل ثابت ہوئے ہیں ، نااہلی کے باوجود ان کے سہارا دینا سب سے بڑا جرم ہے ، سب کو اپنی غلطیوں پر نظرثانی کرنی چاہیے ،سب کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ اس ملک کو کیسے چلانا ہے ، ملکی اداروں کو تباہ کیا جا رہا ہے ، دینی مدارس ہر نقب لگائی گئی ،زبردستی فیصلے نہ کئے جائیں ، ملک خلفشار کا شکار ہے ، اس طرح ملک میں استحکام نہیں لایا جا سکتا ۔ واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کی دعوت پر (ن) لیگ کی طرف سے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف ،جنرل سیکرٹری احسن اقبال ، رانا ثناء اللہ ، مریم اورنگزیب ، عطاتارڑ، رانا تنویر حسین ، ایاز صادق جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے راشد سومرو، مولانا عبدالغفور حیدری ، مولانا اسعد محمود اور اسلم غوری نے شرکت کی ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں