لاہور (پی این آئی)سینئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین گروپ کو بجٹ کے وجہ سے ریلیف دیا گیا ہے۔بجٹ منظور ہوتے ہیں ان لوگوں کو دوبارہ آڑھے ہاتھوں لیا جائے گا۔معروف صحافی ارشاد بھٹی نے کہا کہ جہانگیر ترین کے خلاف مقدمات پی ٹی آئی کا اندرونی معاملہ نہیں یہ ملکی معاملہ ہے اس میں مبینہ فراڈ اور منی لانڈرنگ کی گئی ہے۔جہانگیر ترین کے خلاف دونوں کیسز مضبوط ہیں اور وہ پھنسے ہوئے ہیں، ان کی پوری کوشش ہے کہ کیسوں کو سیاسی بنایا جائے لیکن یہ حقیقی ہیں۔کاروباری برادری کو ڈبل کھاتے، بے نامی اکاؤنٹس اور بے نامی خریدوفروخت اور منی لانڈرنگ کرنے کا حق نہیں ہے۔اسی شوگر ملوں کا ٹیکس دیکھنے سے سب پتہ چل جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ کل تک ہم کہہ رہے تھے کہ جہانگیر ترین وزیراعظم کی اے ٹی ایم ہے اور ان کے اور شوگر مافیا کے خلاف ایکشن لیا جائے۔دوسری جانب جہانگیر ترین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی پھر ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر رضوان کے سپرد کر دی گئی ہے۔ جہانگیر ترین کے خلاف مقدمات کی تحقیقات کی کارکردگی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے۔ شہزاد اکبر کی ایف آئی اے آمد کے بعد سے انویسٹی گیشن میں تیزی واقع ہوگئی ہے۔ جہانگیر ترین کمپنی کے اکاؤنٹس کا فرانزک آڈٹ رپورٹ کے ساتھ لگا دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ وزیراعظم کے معاون خصوصہ شہزاد اکبر نے ایف آئی اے کا دورہ کیا تھا۔ شہزاد اکبر نے جہانگیر ترین کے خلاف کیسز میں تحقیقاتی ٹیم کو وزیراعظم کا پیغام دیا۔ جہانگیر ترین کے خلاف کیسز کی تحقیقاتی بغیر کسی دباؤ کے مکمل کی جائیں،جہانگیر ترین کے خلاف کیسز کی تحقیقات پر ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر رضوان نے شہزاد اکبر کو بریف کیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں