لاہور (آن لائن) معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی وزیراعظم عمران خان کے ویژن اور وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرقیادت معاشرے کے مستحق اور نادار افراد کی فلاح و بہبود کے لئے کام کر رہی ہے۔ باہمت بزرگ پروگرام پی ٹی آئی حکومت کا اہم اقدام ہے جس کے تحت 65سال سے زیادہ عمر کے ضرورت مند بزرگوں کو ماہانہ 2000روپے کی امداد دی جا رہی ہے اور اس پروگرام کے لئے 2ارب روپے کی خطیررقم مختص کی گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے وائس چیئرپرسن پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی جمال ناصر چیمہ کے ہمراہ سوشل پروٹیکشن اتھارٹی لاہور کے دفتر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فردوس نے کہا کہ احساس پنجاب مساوات پروگرام اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہے جس کے ذریعے خواجہ سرائوں کی بھرپور مدد اور ان کے دکھوں کا مداو کیا جا رہا ہے۔ اس پروگرام کے تحت 18سے 40سال کی عمر کے معذور خواجہ سرائوں کے لئے 2ہزار جبکہ 40 سال سے زائد عمر کے خواجہ سرائوں کو 3ہزار روپے ماہانہ امداد فراہم کی جاتی ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ کم شرح خواندگی ہمارے ہاں ایک اہم مسئلہ ہے مگر پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی زیورتعلیم پروگرام کے تحت شرح خواندگی بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ ایک بچی کو تعلیم دینا معاشرے کو تعلیم دینے کے مترادف ہے کیونکہ پڑھی لکھی ماں اولاد کی تربیت کر کے اسے معاشرے کا کارآمد شہری بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ ڈاکٹرفردوس نے کہا کہ کل وزیراعظم عمران خان نے لیہ میں صحت انصاف کارڈز کا اجراء کیا اور لیہ کے عوام کو ان کا حق دیا۔ سابق ادوار میں مراعات یافتہ طبقے کو نوازا گیا اور اصل حقداروں کو ان کا حق نہ ملا۔ موجودہ حکومت تمام منصوبوں میں معاشرے کے کم وسیلہ طبقات کو ترجیح دے رہی ہے تاکہ کوئی نظرانداز نہ ہو سکے اور اصل حقدار کو اس کا حق مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھکر میں 9ارب کے پیکج کا اعلان کر کے بھکر کے عوام کو ترقی کے عمل میں حصہ دار بنایا ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ چند دن قبل ڈی خان کے قبائلی علاقوں میں ایک گینگ نے دیرینہ دشمنی کی بنا پر انسانیت سوز عمل کا ارتکاب کیا۔ وزیراعلیٰ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے باضابطہ طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا اجلاس طلب کر کے جرائم پیشہ افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا۔ رینجرز کی معاونت سے ان کے خلاف کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے۔ حکومت کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دے گی کہ وہ قانون ہاتھ میں لے اور انسانی جانوں سے کھیلے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سیاسی ڈاکوئوں کا بھرپورعزم سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ حکومت کسی بھی طرح کے ڈاکوئوں کو نہیں چھوڑے گی اور آپریشن کے ذریعے ان کا قلع قمع کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست قومی مفاد دیکھتی ہے سیاست اور سیاسی مفادات نہیں دیکھتی۔ تمام ریاستی ادارے حکومت کی پشت پر کھڑے ہیں اور ہم تہیہ کر چکے ہیں کہ گینگز کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔ چھوٹو گینگ ہو یا موٹو گینگ سب کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی دال جوتیوں میں بٹنا شروع ہو گئی ہے۔ شہبازشریف کے باہر آتے ہی مریم نواز اپنی اہمیت کھو بیٹھی ہیں۔ ن لیگ میں دو واضح گروپ دکھائی دے رہے ہیں جو میڈیا سکرین پر آنے کی آپس میں جنگ لڑ رہے ہیں۔ پارٹی نے صدارت کے سنگھاسن پرشہبازشریف کو بٹھا رکھا ہے اور ہم صرف ان کی آہ و بکا سنیں گے مگر باقی سٹپنیوں کے واویلے کا کوئی فائدہ نہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں ڈاکٹر فردوس نے کہا کہ اصل کھیل سے پہلے پلیئر کی فٹنس چیک کرنے کے لئے فرینڈلی میچ کھیلا جاتا ہے۔اپوزیشن کے خلاف میچ میں ہم سب اکٹھے ہو کر کھیلتے ہیں اور ساری پی ٹی آئی عمران خان کے پیچھے کھڑی ہے۔ عمران خان نہ بلیک میل ہوتے ہیں اور نہ پریشرائز۔ وہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں اور اپنے پرائے میں فرق نہیں رکھتے۔ ہم خیال گروپ کے حوالے سے جہانگیرترین خود کچھ وضاحت کریں تو الگ بات ہے۔جب تک حتمی رپورٹ سامنے نہیں آتی ذاتی رائے کوئی بھی دے سکتا ہے۔پی ٹی آئی ایک فیملی کی طرح ہے اور فیملی کے بڑے بولیں تو اچھا ہے ہر ایک کا الگ الگ رائے دینا مناسب نہیں
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں