اسلام آباد (پی این آئی) کوئی بھی حاجی چینی ویکسین کی وجہ سے حج سے محروم نہیں رہے گا- سعودی حکومت سے رابطہ کر لیا ہے بہت جلد عازمین حج کو خوشخبری سنائیں گے، امریکی تحقیقی ادارے کی جانب چینی ویکسین 73 فیصد موثر قرار پانے پر حکومت کا ردعمل سامنے آ گیا- تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ چینی ویکسین کو امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن نے 73 فیصد موثر قرار دے دیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم چینی کورونا ویکسین لگا رہے تھے، اب ویکسی نیشن بڑھا دی ہے۔اس وقت کورونا ویکسی نیشن ایک لاکھ یومیہ تک پہنچ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ رواں برس چینی ویکسین کی وجہ سے عازمین حج ، حج سے محروم نہیں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس حوالے سے سعودی عرب سے رابطہ کرلیا ہے اور بہت جلد عوام کو خوشخبری سنائیں گے۔علی محمد خان کا کہنا تھا کہ 3.2 ملین افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز اور 1.5ملین افراد کو مکمل ویکسین لگ گئی۔کوشش ہے کہ تین سال سے قبل ہم پوری آبادی کی کورونا ویکسی نیشن مکمل کر لیں۔انہوں نے کہا کہ جن افراد کے پاس شناختی کارڈ نہیں ان کی بھی کورونا ویکسی نیشن کرائی جائے گی۔ وزرات صحت اس کا طریقہ کار تلاش کرے گی۔علی محمد خان نے کہا کہ چینی ویکسین پر حج کی اجازت نہ ملنے پر سعودی عرب سے رابطے میں ہیں۔ ہمارا کوئی بھی حاجی چینی ویکسین کی وجہ سے حج سے محروم نہیں رہے گا۔سینیٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں وزارت صحت نے کہا کہ پاکستان میں 11 کروڑ 20 لاکھ افراد کورونا ویکسین کے اہل ہیں.سینیٹ میں تحریری جواب میں وزارت صحت نے بتایا کہ اس وقت تک 32 لاکھ افراد کو ، کورونا ویکسین کی ایک ڈوزاور پندرہ لاکھ افراد کو دو ڈوز لگ چکی ہے۔تحریری جوب کے مطابق رواں سال کے اختتام تک 7 کروڑ 80 لاکھ آبادی کو کورونا ویکسن لگانے کا ہدف ہے اگلے سال مکمل آبادی کو کورونا ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے.تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی 18 سال سے کم عمر آبادی کو جو کہ 49 فیصد ہے، اس کو ویکیسن کی ضرورت نہیں۔واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے خلاف چینی دوا ساز کمپنی سائنوفارم کی تیار کردہ ویکسین 73 فیصد مفید اور مؤثر قرار دے دی گئی ہے۔ سائنوفارم کی تیار کردہ ویکسین کے دو ڈوز کی کورونا ویکسین کے خلاف افادیت کی شرح 73 فیصد ہے۔ مؤقر خلیجی اخبار خلیج ٹائمر نے جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے حوالے سے بتایا ہے سائنو فارم ویکسین سے متعلق ایک بڑے مطالعے کے بعد یہ پہلی تفصیلی رپورٹ سامنے آئی ہے۔رپورٹ کے مطابق سائنوفارم کے ووہان شہر میں قائم ایک ذیلی ادارے کی تیار کردہ ویکسین کا ایک ڈوز لگانے کے دو ہفتے بعد دوسری ویکسین لگوانے کی افادیت 72.8 فیصد سے زائد ظاہر ہوئی ہے۔ فروری میں چینی کمپنی نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے خلاف اس کی تیار کردہ ویکسین کی افادیت کی شرح 72.5 فیصد ہے۔ جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والے مضمون کے مطابق بیجنگ میں قائم سائنوفارم سے منسلک ایک انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ تیار کردہ ایک اور ویکسین، جسے رواں ماہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ہنگامی طور پر استعمال کی منظوری دی تھی، 78.1 فیصد مؤثر قرار پائی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں