کراچی (پی این آئی)ملک میں سرکاری ملازمت حاصل کرنے کے لیے جعلی ڈگریوں کے سکینڈل کے بعد اب ایک نئے سکینڈل نے سر اُٹھا لیا ہے۔ صوبہ سندھ میں سرکاری ملازمین کے جعلی ڈومیسائل بنا کر ملازمتیں حاصل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ جس کے بعد حکومت سندھ نے جعلی ڈومیسائل پر سرکاری ملازمت حاصل کرنے والے ملازمین کے خلاف کریک ڈاؤنکا فیصلہ کیا ہے اور اِس حوالے سے وزارت داخلہ نے اہم حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق 1وزارتِ داخلہ سندھ نے جعلی ڈومیسائل اور پی آر سی پر سرکاری ملازمت حاصل کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔نجی ٹیلی ویژن چینل کی رپورٹ کے مطابق وزارتِ داخلہ سندھ نے کراچی کے مختلف اضلاع میں جعلی ڈومیسائل اور پی آر سی بنوا کر سرکاری ملازمت حاصل کرنے والوں کے خلاف ایکشن لے لیا۔محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی کے تمام کمشنرز کو حکم نامہ جاری کردیا ، جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ جعلی ڈومیسائل اور پی آر سی پر ملازمت حاصل کرنے والے افسران کی نشاندہی کی جائے۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام کمشنرزجعلی ڈومیسائل،پی آر سی کی بنیاد پر افسران کی تعیناتیوں کی تصدیق کریں کیونکہ شکایات موصول ہوئیں کہ دیگر صوبوں کے لوگوں نے سندھ کے کوٹے پر سرکاری ملازمتیں حاصل کررہی ہیں۔وزارتِ داخلہ نے صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اضلاع میں افسران کی جانچ کر کے جعلی ڈومیسائل اور پی آرسی کے حوالے سے رپورٹ مرتب کر کے کمشنر کو ارسال کریں۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں قومی احتساب بیورو نے سندھ کے سرکاری اضلاع میں جعلی ڈومیسائل پر سرکاری ملازمت حاصل کرنے والے افراد کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا، جس پر سندھ حکومت نے نیب کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اس تحقیقات کو سیاسی قرار دیا تھا۔ سندھ حکومت کی جانب سے عائد ہونے والے الزام کے بعد نیب نے تحقیقات کو بند کرنے کا اعلان کیا۔واضح رہے کہ کراچی کے شہریوں کا برسوں پرانا شکوہ ہے کہ سندھ کے سرکاری محکموں میں جعلی ڈومیسائل کی مدد سے دیہی علاقوں کے افسران کو تعینات کیا جاتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں