لاہور (پی این آئی) مسلم لیگ ن میں جہاں مریم نواز اور شہباز شریف کے دھڑے ہونے کے بارے میں بات کی جاتی تھی وہیں اب چوہدری نثار علی خان کے سیاسی منظر نامے پر دوبارہ اُبھرنے کے بعد مسلم لیگ ن واضح طور پر گروپ بندی کا شکار ہو گئی ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کا پارلیمانی گروپ چوہدری نثارعلی خان سے سیاسی تعلقات بحال کرنے کی کوشش میں ہے۔اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے مرکزی صدر شہباز شریف ، حمزہ شہباز ، خواجہ سعد رفیق ، اسحاق ڈار ، رانا تنویر ، شیخ روحیل اصغر ، ایاز صادق ، کا شمار چوہدری نثار کے لیے نرم گوشہ رکھنے والوں میں ہوتا ہے جبکہ راجپوت برداری سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی کی بھی چوہدری نثار علی خان کے لیے ہمددریاں ہیں ۔دوسری جانب پرویز رشید ، شاہد حاقان عباسی ، مریم نواز اور رانا نثا اللہ خان گروپ چوہدری نثار کے معاملہ میں سخت مؤقف اپنائے ہوئے ہے۔تاہم چوہدری نثار علی خان کو مسلم لیگ ن میں شولیت کے ان کے پرانے بیانات سامنے بھی ہے۔ ماضی قریب کی ہی بات ہے جب چوہدری نثار علی خان نے پارٹی کی اے کلاس لیڈر شب کے بچوں کی پارٹی میں انٹری پر سخت بیانات دیئے ، اب تو مریم نواز نے بھی اسلام آباد میں چوہدری نثار علی خان کی پارٹی میں واپسی کی خبروں پر رد عمل دیتے ہوئے اسے سازشی تھیوری قرار دیا تھا۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ نواز شریف کے قریبی ساتھیوں کوسابق وزیر اعظم کی جانب سے تاحال کسی ردعمل کا اشارہ نہ مل سکا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ نے چوہدری نثار کو حلف اٹھانے کی اجازت دے دی ہے۔ چوہدری نچار علی خان کے سیاسی میدان میں واپس آنے پر ان کی مسلم لیگ ن میں بھی واپسی کی باتیں ہو رہی تھیں لیکن تاحال ایسا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں