پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) پی ڈی ایم کی بنیاد رکھنے والی جماعت پیلپز پارٹی کے بغیر ہم خیالوں اور ہمنواؤں کو پی ڈی ایم کا نام استعمال نہیں کرنا چائیے
نیر بخآری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سیاسی جماعت کے طور پر سیاست میں باہمی احترام کی قائل ہے ہتک آمیز رویہ ناقابل برداشت ہے۔
نیر بخآری نے کہا کہ پی ڈی ایم کا نام استعمال کرنے والے عوام دشمن حکمرانوں سے نجات اور حقیقی جمہوریت کی بحالی ایکشن پلان سے فرار حاصل کر رہے ہیں
نیر بخآری کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف تنخواہ دار ملازمین بجٹ میں عوام پرمزید بھاری ٹیکسز میں اضافہ کی تیاری کر رہے ہیں اور دو جماعتی ہم خیال پیپلز پارٹی مخالفت کر رہے ہیں۔
نیر بخآری نے کہا کہ کمزور ترین بیساکھیوں پر لڑکھڑاتی حکومت کو سہارا دینا مہنگائی بے روزگاری کے سونامی میں ڈوبے عوام کیساتھ دشمنی کے مترادف ہے
نیر بخآری نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور جے یو آئی دو جماعتی انجمن ستائش باہمی بننے سے جمہوری قوتوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
نیر بخآری نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک الائنس کا قیام چیرمین یپپلز پارٹی بلاول بھٹو کی بصیرت پر مبنی اعزاز ہے۔
نیر بخآری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن بتائیں کہ پی ڈی ایم کی سربراہی دینے والی جمہوری جماعت پیپلز پارٹی پر تنقید کس کو فائدہ پہنچانے کا مشن ہے۔
نیر بخآری کا سوال نے سوال کیا کہ
شہباز شریف پی پی پی کو عشائیے میں شریک کرتے ہیں اور انکی جماعت کی دوسرے نمبر کی قیادت بدزبانی کرتی ہے۔
نیر بخآری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی جمہوریت کی مظبوطی اور تسلسل خاطر اپنے پلیٹ فارم سے آئینی معاشی انسانی حقوق کی جدوجہد جاری رکھے گی ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں