مسلم لیگ ن سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی کو تسلیم کرنے کیلئے تیار، اپوزیشن ایک بار پر متحد ہونے کو تیار

اسلام آباد ( پی این آئی ) پاکستان پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کی اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں واپسی کی راہ ہموار ہوگئی ۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی کو تسلیم کرنے کیلئے تیار ہے جس کے بعد پی ڈی ایم کی مکمل بحالی کی کوششیں تیز کردی گئی ہیں ، جب کہ پی پی پی اور اے این پی بھی پی ڈی ایم میں واپس آنے کو تیار ہے ، اس ضمن میں پس پردہ سیاسی رابطوں سے متعلق پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کو بھی آگاہ کردیا گیا۔بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی کو تسلیم کرنے کیلئے تیار ہے جب کہ پیپلزپارٹی کی طرف سے بھی یہی شرط رکھی گئی۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، شہباز شریف کی مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد ہوئی ، جہاں شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان کی خیریت دریافت کی جب کہ مولانا فضل الرحمان نے شہباز شریف کو جیل سے رہائی پر مبارکباد دی، دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں پی ڈی ایم اور سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا، ملاقات میں مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا اسعد محمود، اسلم غوری، عطاء اللہ تاڑڑ اور مریم اورنگزیب بھی شریک ہوئیں۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں شہباز شریف نے پیپلز پارٹی اور اے این پی کی پی ڈی ایم میں واپسی پر اپنی تجویز دی ، جب کہ مولانا فضل الرحمان نے پیپلز پارٹی اور اے این پی سے متعلق پی ڈی ایم کے فیصلوں سے آگاہ کیا ، اس دوران ،مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو اپنی غلطی تسلیم کرنا ہو گی ، پی ڈی ایم نے دونوں جماعتوں کو رجوع کے لیے وقت دیا، لیکن دونوں جماعتوں نے پی ڈی ایم سے تاحال رجوع نہیں کیا۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں کوئی نیا اتحاد نہیں ہورہا، شہباز شریف نے عشائیہ بطور اپوزیشن لیڈر دیا، اس کا پی ڈی ایم سے کوئی تعلق نہیں، شاہد خاقان عباسی نے وہی موقف اپنایا جو میرا اور ن لیگ کا موقف ہے، عدم اعتماد کیلئے ہمیں نمبر کی کوئی ضرورت نہیں، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی طرف سے شوکاز کا جواب ابھی تک نہیں آیا، شہباز شریف کا رول ایک اپوزیشن لیڈر کا رول ہے، ان کو یہ رول نبھانا پڑتا ہے، کل رات پارلیمنٹیرز اکھٹے ہوئے تھے، میں پارلیمنٹیرن تو نہیں ہوں، ویسے بھی شہباز شریف خود موجود ہوں تو باقیوں کی موجودگی ضروری نہیں وہ سب کی نمائیندگی کرتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں