پاکستان ریلوے کی نجکاری کا فیصلہ، مسافروں پر مزید بوجھ پڑے گا

اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان ریلوے کو مسلسل خسارے کا سامنا، حکومت کا منافع بخش ٹرینوں سمیت ریلوے کی تمام مسافر ٹرینوں کی نجکاری کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے ریلوے میں منافع بخش ٹرینوں سمیت تمام مسافروں ٹرینوں کی نجکاری کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ مسافرٹرینیں آئوٹ سورس کرنے سے کرائے بڑھ جائیں گے تمام بوجھ مسافروں پر پڑے گا، تمام مسافر ٹرینوں کی نجکاری کے لیے ریلوے بورڈ سے بھی منظوری نہیں لی گئی۔ترجمان ریلوے نے مزید کہا کہ خسارے میں چلنے والی گاڑیوںکی نجکاری کی جائے، منافع بخش ٹرنیوں کی نجکاری سے ریلوے کونقصان ہوگا،ماہرین ریلوے کی آمدن بڑھانے اور عوام کوسہولت دینے کے لیے ٹرینوں کی نجکاری کررہے ہیں۔اس حوالے سے وفاقی وزیر ریلوے اعظم سوانی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ریلوے اس وقت اس حالت میں نہیں کہ حکومت اسے چلا سکے، اگر اس کی نجکاری نہ کی گئی تو اسٹیل مل کی طرح اسے بھی بند کرنا پڑے گا ۔وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا تھا کہ اسٹیل ملز کی طرح ملک کے ریلوے نظام کا بھی برا ہے، اگر یہی نظام چلتا رہا تو پاکستان اسٹیل ملز کی طرح ریلوے کو بھی بند کرنا پڑجائے گا، بحیثیت وزیر کہہ رہا ہوں، ریلوے کو ہم نہیں چلاسکتے۔ذرائع نے بتایا ہےکہ پاکستان ریلوے نے تمام مسافر ٹرینوں کی نجکاری کرنے کافیصلہ کرلیا ہے۔مسافرٹرینیں آئوٹ سورس کرنے سے کرائے بڑھ جائیں گے تمام بوجھ مسافروںپر پڑے گا،تیسرے مرحلے میں 64منافع بخش ٹرینوں کی نجکاری کی جائے گی۔دستاویزات کے مطابق پاکستان ریلوے نے تما م چلنے والی مسافر ٹرنیوں کوآئوٹ سورس کرنے کافیصلہ کرلیاہے پاکستان ریلوے نے کرونا کی پہلی لہر کے بعد تمام مسافرٹرینیں بندکردی تھیں اور کرونامیں کمی کے بعد 88مسافرٹرینیں دوبارہ شروع کردی تھیں جو کرونا سے 130سے زائد تھیں جس پر پاکستان ریلوے کو کہناتھاکہ باقی ٹرنیںن خسارہ میںنچل رہی تھیں پہلے مرحلے میں 15مسافر ٹرینیوں آئوٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا تھا جن میں سے 3منافع بخش مسافر ٹرینیں نجی کمپنی چلارہی ہے جبکہ4خسارے میں چلنے والی ٹرینوںنکونجی کمپنی نے 3ماہ کے اندر واپس کر دیاجبکہ منافع میں چلنے والی ٹرینوں کواپنے پاس رکھا۔اس کے بعد دوبارہ 15 ٹرینوں کو آئوٹ سورس کرنے کااشتہار دیاگیاجن میں سے 5ٹرینوں کے آئوٹ سورس کی منظوری دے دی گئی ہے جو ابھی نجی کمپنی کے حوالے نہیں کی گئی ہیں۔تیسرے مرتبہ ریلوے نے تمام منافع میں چلنے والی مسافر ٹرینیں آئوٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں کامیاب ترین اور منافع میں چلنے والے ٹرینیں بھی شامل ہیں۔جن 32 مسافرٹرینوں کوکہ اپ اینڈ ڈائون کوملاکر64بن جاتی ہیں ان میں وی آئی پی ٹرین گرین لائن ،خیبرمیل ،تیزگام ،علامہ اقبال ،ہزارہ ایکسپریس،عوام ایکسپریس،کراچی ایکسپریس،ملت ایکسپریس،بہاولدین ذکریہ ایکسپریس،شالیمارایکسپریس،پاک بزنس ایکسپریس،جعفرایکسپریس،قراقرم ایکسپریس،شاہ حسین ایکسپریس،پاکستان ایکسپریس،رحمان بابا ایکسپریس،سبک رفتار ،سیک خرام ،راول ایکسپریس،اسلام آبادایکسپریس،غوری ایکسپریس،موسیٰ ایکسپریس،لاثانی ایکسپریس،کوہاٹ ایکسپریس،میانوالی ایکسپریس،اٹک پسنجر،جنڈنپسنجر،منجودوڑو،شاہین پسنجر،راولپنڈی پسنجراور چمن پسنجرشامل ہیں۔وزارت ریلوے کے مطابق جو ٹرینیں کرونا کی پہلی لہرکے بعد بحال کی گئی ہیں وہ منافع بخش ٹرینیں ہیں جو خسارے میں چل رہی تھیں ان کوبند کردیاہے اب ریلوے نے منافع میں چلنے والے مسافرٹرینوں کی بھی نجکاری کرنے کافیصلہ کرلیاہے جبکہ ریلوے میں مسافر ٹرینوں کے کمرشل مینجمنٹ دیکھنے کے لیے ہزاروں کی تعدادمیںن ملازمین کام کررہے ہیںمسافرٹرینوں کی نجکاری سے ان لائن بکنگ کی سہولت ختم ہوگئی ہے اور مزید ٹرینوں کی نجکاری سے یہ سہولت تمام ٹرینوں میں ختم ہوجائے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں