اسلام آباد(پی این آئی) مسلم لیگ نون کے راہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ آج پھر جھوٹے ریفرنس کی ایک اور پیشی کاٹی ہے، نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس راولپنڈی رنگ روڈ کی طرح کا منصوبہ نہیں، ریفرنس ہے کہ نارووال میں منصوبہ کیوں بنایا؟. احتساب عدالت پیشی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ریاست کسی علاقے کو ترقیاتی کام سے نکال نہیں سکتی، کرتار پور راہداری منصوبہ قواعد وضوابط کے خلاف بنایا گیا، نیب میں جرات ہے کہ وزیراعظم کےخلاف ریفرنس بنائے؟ احسن اقبال نے کہا کہ چیئرمین نیب کہتے ہیں کہ کیس دیکھتے ہیں فیس نہیں، عمران خان نے کابینہ سے 17 ارب روپے کا این آر او حاصل کرلیا ہے.راہنما مسلم لیگ نون نے کہا کہ منصوبے کی تعمیر کے بعد کابینہ سے اس کی منظوری لی جارہی ہے، اگر اس منصوبے کا ٹینڈر ہوتا تو کم ازکم 5 ارب روپے کی بچت ہوسکتی تھی انہوں نے کہا کہ نیازی صاحب آپ کی حکومت جانے والی ہے، آپ سے حکومت چلی نہیں اور آپ نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا ہے، عمران خان کی حکومت نے خارجہ پالیسی کو تباہ کردیا ہے. احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ 3 سال میں آپ نے مافیاز کو پالا، مافیاز ہی کی حکومت ہے، عمران خان کو اپنا انجام نظر آرہا ہے، ضمنی انتخابات میں ہار کے بعد عمران خان کو شکست نظر آرہی ہے انہوں نے کہا کہ حکومتی کہہ رہی ہے کہ معیشت ٹیک آف کرگئی ہے، اگر مہنگائی کا ٹیک آف کرنا معیشت کا ٹیک آف ہے تو آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں جبکہ معیشت کی گروتھ کے جو نمبرز ہیں یہ آر ٹی ایس والے نمبر ہیں.انہوں نے کہا کہ وزیرخارجہ نے کہا کہ میں نے کشمیر کا خاکہ بنالیا اور وزیراعظم کو پیش کروں گا، 2 سال ہوگئے بھارت نے کشمیر کو نگل لیا ہے، 2 سال بعد وزیرخارجہ کہتے ہیں کہ میرے ذہن میں کشمیر کا خاکہ آگیا ہے‘مسلم لیگ نون کے راہنما نے یہ بھی کہا کہ یہ خاکے ہی بناسکتے ہیں جس طرح نئے پاکستان کا خاکہ بنایا اور ملک تباہ کردیا، ہر ملک کا سفیر آکر ہمیں کہتا تھا کہ بتائیں ہم کہاں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں.احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کے سب سے زیادہ قرضے 3 سال میں لیے گئے، ہم نے سی پیک بنایا، موٹرویز بنائیں، بجلی کے منصوبے لگائے اور ہمارے پیداواری قرضے تھے انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو قرضے لیے وہ قرض پورا کرنے کے لیے لیے گئے جو کہ مردہ قرضے ہیں، یہ حکومت ٹیکس اکٹھا نہیں کرسکی احسن اقبال نے کہا کہ آئندہ آنے والی حکومت کے لیے پی ٹی آئی حکومت کے قرضے سخت امتحان ثابت ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں