اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے رواں مالی سال کے دوران 3.9 فیصد اور اگلے مالی سال کے دوران 5 فیصد معاشی ترقی کی خرشخبری سُنا دی ، یہی نہیں شوکت ترین نے جون تک پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کی اُمید بھی ظاہر کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے ورچوئل پریس بریفنگ میں کہا کہ اس سال معاشی ترقی کی شرح 3.94 فیصد رہے گی اور اگلے سال 5 فیصد معاشی گروتھ ہو سکتی ہے۔پہلی ترجیح قیمتوں کا استحکام اور مہنگائی کنٹرول کرنا ہے ، پاکستان میں زراعت پر عرصے سے توجہ نہیں دی گئی اس لیے ملک غذائی قلت کا شکار ہو چکا ہے جب کہ ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں سے سختی کے ساتھ نمٹنا پڑے گا۔ انہوں نے عوام کو ریلیف کی خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔سیلز ٹیکس کے لیے ہم عوام کو سہولیات دیں گے، سیلز ٹیکس اور پیٹرولیم لیوی کم کر دی ہے، عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے، انہوں نے کہا کہ ہمارا وعدہ ہے کہ ٹیرف میں اضافہ نہیں ہوگا۔ شوکت ترین نے مزید کہا کہ فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کی شرط آئی ایم ایف پروگرام میں نہیں دیکھی ، فیٹف کی صرف ایک شرط رہ گئی ہے اور فیٹف کے معاملے پر بھارت کے جواب میں پاکستان بھی دوست ممالک سے رابطے کر رہا ہے۔یاد رہے کہ 17 اپریل کو وفاقی کابینہ میں ہونے والے تازہ تبدیلیوں کے بعد شوکت فیاض احمد ترین نے ایوان صدر میں وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف اُٹھایا تھا۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں تقریباً پونے 3 سال کے عرصے میں چوتھا وزیر خزانہ مقرر کیا گیا تھا۔ شوکت ترین کی تقرری کے بعد موجودہ حکومتی جماعت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا لیکن عہدہ سنبھالنے سے قبل معیشت پر تنقید کرنے والے وزیر خزانہ شوکت ترین حکومت کی معاشی ٹیم کے گُن گانے لگے۔ جس کی وجہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مشکل ترین پروگرام کے باوجود بہتر شرح نمو سامنے آنا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں