لاہور (پی این آئی) سرکاری محکموں کو کرپشن سے پاک کرنے کیلئے بڑا اقدام، حکومت نے بینکوں میں سینکڑوں سرکاری اکاؤنٹس بند کرنے کا اعلان کر دیا- تفصیلات کے مطابق سرکاری محکموں میں کرپشن روکنے اور شفافیت برقرار رکھنے کیلئے حکومت پنجاب کا اہم قدم سامنے آیا ہے۔ پنجاب حکومت کی کرپشن روکنے کیلئے بینکوں میں سیکڑوں سرکاری اکاؤنٹس بند کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔سرکاری محکموں کے ایس ڈی اے اکاؤنٹس رواں مالی سال بند کردئیے جائیں گے۔ اس حوالے سے محکمہ خزانہ پنجاب نے صوبائی اداروں کو سرکلر جاری کردیا۔ سرکلر کے مطابق صوبائی ادارے اب آسان اسائنمنٹ کے نام سے نئے اکاؤنٹس کھولیں گے۔ نئے اکاؤنٹس کی نگرانی اب وفاقی حکومت بھی کرے گی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی ہدایات پر پنجاب کے ایس ڈی اے اکاؤنٹس ختم کیے جارہے ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سنگل ٹریزری (ایک اکاؤنٹ) سے متعلق نوٹس جاری کرتے ہوئے وفاق کی تمام وزارتوں، ڈویژنز، ملحقہ شعبہ جات اور ماتحت دفاتر کو کمرشل بینکوں میں سرکاری اکاؤنٹس بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ اسٹیٹ بینک نے اعلامیہ میں کہا تھا کہ تمام وزارتیں اور محکمے کمرشل بینکوں سے رقوم کو اسٹیٹ بینک کے سنٹرل اکاؤنٹ میں منتقل کریں۔تمام کمرشل بینک 7 دن کے اندر بینک اکاؤنٹ بند کرنے کی کارروائی کریں۔ واضح رہے کہ ملک میں بدعنوانی اور اختیارات کا ناجائز استعمال نظام کی تباہی کا باعث بن چکا ہے اور یہی کرپشن آئین میں موجودہ قوانین پر عمل درآمد میں بڑی رکاوٹ ہے۔ ملک میں عوام کو بنیادی سہولتوں کی عدم فراہمی کی بڑی وجہ بھی یہی کرپشن اور اس سے جڑی سوچ اور نظریے ہیں۔جہاں دہشت گردی کو کرپشن کے باعث فروغ ملا وہیں ملک میں نظام حکومت، اداروں اور قوانین کو ناکام کرنے میں کرپشن اور بدنیتی نے اہم کردار ادا کیا۔ قتل و غارت گری، دہشت گردی، بھتہ خوری، زمینوں پر قبضہ، غیر قانونی ہائیڈرنٹ اور واٹر ٹینکر، اسلحہ اور منشیات کی فروخت اور اداروں میں سیاسی مداخلت کی باقاعدہ نشاندہی اور شواہد بھی پیش کیےگئے۔ ان سب عوامل کے پیچھے یہ بات واضح طور پر محسوس کی گئی کرپشن کا کینسر خاص طور پر سرکاری اداروں میں جڑوں تک سرایت کرچکا ہے۔ان سرکاری اداروں میں وہ تمام ادارے شامل ہیں جوعوام کے ٹیکس سے بنے سرکاری خزانے سے تنخواہیں وصول کرتے ہیں۔ اسی کرپشن کو ختم کرنے کیلئے حکومت کے جانب سے اہم اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں،-
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں