لاہور(پی این آئی)ناراض لیگی رہنما اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان پیر کو پنجاب اسمبلی میں حلف اٹھائیں گے جبکہ پنجاب حکومت نے تکنیکی بنیاد پر چوہدری نثار کا حلف روکنے کی تیاری کر لی ہے۔میڈیارپورٹس کےمطابق پنجاب حکومت کاموقف ہےکہ ارکان اسمبلی کےحلف اٹھانےکی مدت کےبارے آرڈیننس کابینہ سے منظور ہوچکا ہے، پنجاب حکومت کی جانب سے جواز بنا کر حلف روکنے کی کوشش کی جائے گی۔وزیر قانون فروغ نسیم کے قریبی زرائع کا کہنا ہے کہ جب تک آرڈیننس کا باضابطہ نفاز نہیں ہوجاتا، حلف اٹھانے میں کوئی ممانعت نہیں، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس کے دوران آرڈیننس نہیں آسکتا، قانونی اور آئینی جواز بنا کر پنجاب حکومت مزید وقت لینا چاہتی ہے۔ذرائع کے مطابق موجودہ سیاسی صورتحال میں عثمان بزدار اور جہانگیر ترین کی سیاست کو حلف سے جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ چوہدری نثار حلف سے قبل تمام سیاسی پہلووں کو پبلک کر سکتے ہیں اور وہ اپنے حلقے کی جیتی ہوئی نشست کو ضائع نہیں کرنا چاہتے، حکومت آرڈیننس کے زریعے اسحاق ڈار کی جگہ شوکت ترین کو سینیٹر منتخب کرانا چاہتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں