لاہور(آئی این پی)محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کے مطابق لاہور ڈویژن میں 886غیر قانونی ہائوسنگ اسکیمیں ہیں ،ان اسکیموں نے فیس کی مد میں بھی حکومت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے، نجی ٹی وی کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے ایک انکوائری شروع کی، جس میں انکشاف ہوا کہ لاہور ڈویژن میں ایل ڈی اے کی حدود میں 576اور شہری حدود میں 310غیر قانونی یا غیر منظور شدہ ہائوسنگ اسکیمیں ہیں جن کی وجہ سے حکومت کو فیسوں کی مد میں دو ارب روپے سے زائد نقصان برداشت کرنا پڑا ،منظور شدہ اور غیر قانونی ہائوسنگ اسکیموں نے دو ہزار کنال کے قریب اربوں روپے کی سرکاری اراضی پر قبضہ کررکھاہے ، سڑکیں، فٹ پاتھ اور ندی نالے بھی قبضہ کرکے ہائوسنگ اسکیموں میں شامل کیے گئے ،انکوائری رپورٹ کیمطابق 19جون 2015کو لاہور کے مشرقی علاقے میں سوا 6ہزار ایکٹر اور 25جولائی 2016کو 52ہزار ایکٹر زرعی ایریا نوٹیفکیشن کے ذریعے رہائشی علاقے میں بدل دیا گیا ،ایل ڈی اے نے 2013میں کمیشن بنایا اور پانچ سال میں صرف ایک ہائوسنگ اسکیم کی منظوری دی گئی جب کہ 300کے کیسز التوا کا شکار ہیں،گورنر پنجاب کی جانب سے آرڈیننس جاری ہونے کے بعد محکمہ قانون نے 6رکنی کمیشن قائم کرنے کا حکم جاری کیا ہے، کمیشن کا سربراہ سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کا ریٹائرڈ جج ہوگا جو چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی منظوری سے مقرر ہوگا ۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں