لاہور (پی این آئی) جہانگیر ترین گروپ کے ارکان میں بھی اختلافات سامنے آگئے ہیں۔ترین گروپ کے ارکان میں اسمبلی کی الگ نشستوں پر بیٹھنے کی رائے تقسیم ہوگئی ہے، کچھ ارکان اپنی اپنی نشستوں پر بیٹھنے کے حق میں ہیں جبکہ کچھ ارکان کی رائے ہے کہ الگ بینچ پر بیٹھا جائے۔چند ارکان نے سپیکر کو الگ بنچز کے لیے درخواست نہ دینے کی تجویز دی۔کچھ ارکان کی رائے ہے کہ تحفظات پر ایوان میں تقسیم نظر نہیں آنی چاہیے۔گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے جہانگیر ترین گروپ نے پنجاب اسمبلی میں الگ نشستوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا تھا۔میڈیا ذرائع کے مطابق جہانگر یرین گروپ کے 30 اراکین نے پنجاب اسمبلی میں حکومتی بینچوں کی بجائے الگ نشستوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا۔، اس حوالے سے گروپ اراکین نے مشاورت مکمل کرلی ہے ، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی وزراء نعمان لنگڑیال اور اجمل چیمہ بھی الگ نشستوں پر براجمان ہوں گے ، اس سلسلے میں جہانگیر ترین گروپ کے پارلیمانی لیڈر سعید نوانی جلد اسپیکر پنجاب اسسمبلی سے ملاقات کرکے اپنے گروپ کے لیے الگ نشستیں الاٹ کرنے کا مطالبہ کریں گے۔جب کہ قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے چند رہنما وں نے جہانگیر ترین کے گروپ نے حکومتی بنچوں پر ہی بیٹھنے کا فیصلہ کیا ۔ راجہ ریاض کا کہنا ہے کہ پارلیمانی لیڈر مقرر کرنے کا فیصلہ برقرار رہے گا، ہم سب پی ٹی آئی ہیں ،دوستوں نے اگر الگ گروپ کی بات کی ہے تو ان کے جذبات کا احترام ہے، ہم عمران خان کے ساتھ ہیں اور پی ٹی آئی ہماری جماعت ہے۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سینئر سیاستدان جہانگیر خان کے ہم خیال سیاستدانوں نے جہانگیر ترین گروپ کے باقاعدہ قیام کا اعلان کیا، جہانگیر ترین گروپ نے فوری طور پر قومی اور صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈرز بھی مقرر کردیے ہیں، پنجاب اسمبلی کے رکن نذیر چوہان کے مطابق راجہ ریاض کو قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر جبکہ سعید اکبر نوانی پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں