نوکنڈی (آئی این پی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری کامیابی میں اپوزیشن کو اپنی سیاسی موت نظر آتی ہے،جنگل کا قانون ختم کرکے کمزور طبقے کو اوپر لائیں گے،ہیلتھ کارڈ انقلاب لایا جائے گا،لوگوں کو علاج کی سستی سہولیات فراہم کریں گے، پورے پاکستان میں ایک نصاب ہو گا،ہم اردو انگلش میڈیم کا فرق ختم کریں گے،احساس پناہ گاہوں کا منصوبہ پورے پاکستان میں پھیلائیں گے ، ماضی میں کسی نے بلوچستان کے مسائل صحیح معنوں میں حل کرنے پر توجہ نہیں دی،جہاں سے ووٹ ملتے تھے توجہ بھی وہیں لگائی جاتی تھی، ہماری کوشش ہے ،پسماندہ علاقوں کو ترقی دیں،پہلا سال معاشی مسائل حل کرنے میں لگ گیا، دوسرے سال کورونا آگیاہم نے اس کا کامیابی سے سامنا کیا،ایس او پیز پر عمل کریں ہم کورونا کی تیسری لہر سے بھی کامیابی سے نکل آئیں گے،آنے والے پانچ سالوں میں قانون کی بالادستی ہو گی سب کیلئے ایک قانون ہو گا، سب مافیاز قانون کے تابع ہونگے ،اپوزیشن کی خواہش ہیں کہ ہم فیل ہو جائیں ، ہماری کامیابی میں انہیں اپنی سیاسی موت نظر آ رہی ہے،جنگل کا قانون ختم کرکے کمزور طبقے کو اوپر لائیں گے، پورے پاکستان میں ایک نصاب ہو گا،ہم اردو انگلش میڈیم کا فرق ختم کریں گے،جمعرات کو نوکنڈی تا ماشکیل شاہراہ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی میں کسی نے بلوچستان کے مسائل صحیح معنوں میں حل کرنے پر توجہ نہیں دی،جہاں ووٹ ملتے تھے وہیں پر توجہ لگائی جاتی تھی، ہماری کوشش ہے کہ پسماندہ علاقوں کو ترقی دیں،بلوچستان کو ترقی دے کر بہت ریونیو حاصل کیا جا سکتا ہے نوکنڈی تا ماشکیل سڑک بننے کے دورس نتائج حاصل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا پہلا سال معاشی مسائل حل کرنے میں لگ گیا، جو مسائل ہمیں ملے ماضی کی کسی حکومت کو ان مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑا، پاکستان کو ڈیفالٹ کرنے کے دہانے تک پہنچا دیا گیا تھا، دوسرے سال کورونا آگیاہم نے اس کا کامیابی سے سامنا کیا، ایس او پیز پر عمل کریں،ہم تیسری لہر سے بھی کامیابی سے نکل آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے پانچ سالوں میں قانون کی بالادستی ہو گی سب کیلئے ایک قانون ہو گا،پاکستان میں مافیاز اپنے آپ کو قانون سے اوپر رکھنا چاہتے ہیں، مخالفین کو خوف ہے کہ کہیں ہم کامیاب نہ ہو جائیں،پہلی بار کے پی کے میں کمزور اتحادی حکومت کے ساتھ کارکردگی دکھائی،دوسری بار دو تہائی اکثریت کے ساتھ منتخب ہوئے ،خیبرپختونخوا میں ہمارے مخالفین کے جو حالات ہیں وہ سب کے سامنے ہیں،اپوزیشن اسی لئے شور مچا رہی ہے کہ ہم فیل ہو گئے،ان کی یہی خواہش ہے کہ ہم فیل ہوں، ہماری کامیابی میں انہیں اپنی سیاسی موت نظر آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان میں اتنی سڑکیں بنائیں گے جو اس سے پہلے کوئی حکومت نہیں بنا سکی۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی قوم کی ترقی کیلئے اس میں انسانیت ہونا ضروری ہے، ہمیں کمزور طبقے کو اوپر لانا ہو گا،چین اور بھارت کی مثال سب کے سامنے ہے، چین کی قانون کی بالادستی قائم کی اور طاقتور کو قانون کے تابع کیا،ستر کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا،آج امیر اور غریب میں سب سے زیادہ فرق بھارت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سال بعد پاکستان میں قانون کی بالادستی ہو گی، سب مافیاز قانون کے تابع ہوں گے،جنگل کا قانون ختم ہو گا،کمزور طبقے کو اوپر لائیں گے،ہیلتھ کارڈ انقلاب لایا جائے گا،لوگوں کو علاج کی سستی سہولیات فراہم کریں گے، پرائیویٹ لوگ بھی گائوں میں جا کر ہسپتال بنائیں گے، پورے پاکستان میں ایک نصاب ہو گا،ہم اردو انگلش میڈیم کا فرق ختم کریں گے،احساس پناہ گاہوں کا منصوبہ پورے پاکستان میں پھیلائیں گے،غریب علاقوں کچن ٹرک چلائے جائیں گے تا کہ کوئی بھوکا نہ سوئے، فوری انصاف کی فراہمی کیلئے قانون سازی کر رہے ہیں، ایک سال کے اندر مقدمات ختم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پچاس سال بعد پاکستان کی انڈسٹری ترقی کررہی ہے،کسان کارڈ لارہے ہیں، اس سے کسان کی زندگی بدل جائے گی،انہیں سبسڈائزڈکھادیں فراہم کریں گے،آج کسانوں کے پاس اتنا پیسہ ہے جو پاکستان کی تاریخ میں پہلے کبھی نہ تھا، کسانوں کو گیارہ سو ارب اضافی دیئے گئے ہیں،ہم نے انہیں فصل کی صحیح قیمت فراہم کی،اسی لئے ملک میں ٹریکٹرز کی ریکارڈ فروخت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کا سروے مکمل کر کے نچلے طبقے کو ڈائریکٹ سبسڈی فراہم کریں گے۔(اح+س)
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں