اساتذہ سات مطالبات لے کر میدان میں آ گئے، احتجاج، دھرنا اور کام چھوڑ ہڑتال کی دھمکی دے دی

کراچی (آئی این پی) گورنمنٹ سکینڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن (گسٹا) مہیسر سندھ نے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں گذشتہ9سالوں سے تنخواہوں سے محروم اساتذہ کو فوری تنخواہیں ادا کرنے کیساتھ 7نکاتی مطالبات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے بصورت دیگر احتجاج، دھرنا اور کام چھوڑ ہڑتال سمیت تمام آپشن استعمال کرنے پر مجبور ہوں گے۔ گورنمنٹ سکینڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن (گسٹا) مہیسرکی مرکزی،کراچی اور ضلعی قیادت نے بدھ کوشمیم گورنمنٹ بوائز سکینڈری اسکول ڈسٹرکٹ ویسٹ میں مطالبات کے حق میں احتجاج کیا جس میں سندھ کے مرکزی جنرل سیکریٹری عبد الحفیظ مہر، گسٹاسندھ کے سینئر رہنما مسعود الحسن،کراچی ڈویژن کے صدر انور دین میمن، کراچی ویسٹ کے صدر اللہ بچایو لاکھو، جنرل سیکرٹری نوردین مستوئی، منگھو پیر تعلقہ کے صدر شفیع محمد چنہ، جنرل سیکرٹری عبد الجبار بلوچ، عبدالرؤف خان، ا برار حسین قریشی، مومن آ باد تعلقہ کے صدر صابر علی، جنرل سیکرٹری ارشاد بلوچ، کے علاوہ خواتین اساتذہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اس موقع پر گسٹا مہیسر کے رہنماؤں نے کہا کہ سال2012ء میں بھرتی ہونیوالے اساتذہ کو تنخواہوں کی فوری ادا کی جائیں،جے ایس ٹی اساتذہ کو ٹائم اسکیل 17 دیا جائے،سال 2001 کے بعد بھرتی ہونے والے اساتذہ کو ان کی تاریخ تقرری سے سینیارٹی دی جائے،جے ایس ٹی سمیت میرٹ پر بھرتی تمام اساتذہ کی فنانس کی طرف سے جاری کردہ تنخواہوں میں کٹوتی کالیٹر واپس لیا جائے، وفاقی حکومت کی طرز پر سندھ حکومت بھی بجٹ سے پہلے تنخواہوں میں 25 اضافہ کرے،سندھ سیکریٹریٹ کی طرز پر اساتذہ کو بھی یو ٹیلٹی الاؤ نس دیا جائے اور اگیگا پلیٹ پر سرکاری ملازمین کے حق میں کیے گئے تمام مطالبات فی الفور منظور کیے جائیں۔رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم نے ہمارے مطالبات کو سنجیدہ نہ لیا تو پھر مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے میں آزاد ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت کی ہوگی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں