جہانگیر ترین گروپ کا دبائو؟ وزیراعظم عمران خان نے حکومتی سطح پر بڑی اکھاڑ پچھاڑ کا فیصلہ کر لیا

لاہور(پی این آئی) ترین گروپ کے پریشر کا نتیجہ؟ پنجاب میں اکھاڑ پچھاڑ کی تیاریاں، وزیراعظم نے اہم فیصلہ کر لیا، پنجاب حکومت سے ناقص کارکردگی کے حامل افسران بارے رپورٹ طلب کرلی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پنجاب حکومت سے ناقص کارکردگی کے حامل افسران کی رپورٹ طلب کر لی ہے اور وزیر اعظم عمران خان کے آئندہ ہفتے متوقع دورے کے دوران ان افسران کے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کارکردگی کے معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو زیرو ٹالرنس پالیسی کا اختیار دے رکھا ہے ۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے دورہ لاہور میں محکموںکی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ دوسری جانب جہانگر ترین گروپ کا نام پاکستان تحریک انصاف نظریاتی گروپ رکھ دیا گیا۔گروپ کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے 32 ایم پی ایز کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے ، جب کہ گروپ نے 10 سے 12 خفیہ اراکین کی حمایت کا بھی دعویٰ کیا ہے۔پنجاب اسمبلی میں گروپ کے پارلیمانی سیکریٹری ایم پی اے نذیر چوہان نے کہا ہے کہ ہمارے ایم پی ایز کی مجموعی تعداد 32 ہے، تمام لوگ کل اسپیکر پنجاب اسمبلی سے ملیں گے، اسپیکر کے سامنے اپنے 32 اراکین کو واضح طور پر ڈکلیئر کر یں گے، جب کہ 32اراکین کے علاوہ بھی 10 سے 12 اراکین ہمارے ساتھ ہیں ، انہیں ہم نے فی الحال خفیہ رکھا ہے کیوں کہ یہ 10 سے 12 لوگ ووٹنگ اور پولنگ کے وقت ہمارا ساتھ دیں گے۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے جہانگر یرین گروپ کے 30 اراکین نے پنجاب اسمبلی میں حکومتی بینچوں کی بجائے الگ نشستوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے ، اس حوالے سے گروپ اراکین نے مشاورت مکمل کرلی ہے ، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی وزراء نعمان لنگڑیال اور اجمل چیمہ بھی الگ نشستوں پر براجمان ہوں گے ، اس سلسلے میں جہانگیر ترین گروپ کے پارلیمانی لیڈر سعید نوانی جلد اسپیکر پنجاب اسسمبلی سے ملاقات کرکے اپنے گروپ کے لیے الگ نشستیں الاٹ کرنے کا مطالبہ کریں گے۔جب کہ قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے گروپ نے حکومتی بنچوں پر ہی بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے ، ذرائع ترین گروپ کے مطابق قومی اسمبلی میں حکومتی بنچوں پر جہانگیرترین گروپ کے ارکان بیٹھیں گے، راجہ ریاض کا کہنا ہے کہ پارلیمانی لیڈر مقرر کرنے کا فیصلہ برقرار رہے گا، ہم سب پی ٹی آئی ہیں ،دوستوں نے اگر الگ گروپ کی بات کی ہے تو ان کے جذبات کا احترام ہے، ہم عمران خان کے ساتھ ہیں اور پی ٹی آئی ہماری جماعت ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں