300 سے زائد سی ایس ایس افسران کی جبری ریٹائرمنٹ، معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھا دیا گیا

اسلام آباد (آئی این پی)پاکستان پیپلز پارٹی نے تین سو سے زائد سی ایس ایس افسران کی جبری ریٹائرمنٹ سے متعلق معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھا دیا،پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی نفیسہ شاہ نے کہا کہ حال ہی میں یہ حکومت ایسے رولز لے کر آئی ہے جو آئین کے خلاف ہیں، یہ تین سو سول سرونٹس کو نکالنے والے ہیں،یہ استحصال ہے،یہ استحصال نہیں ہونا چاہیئے، جبکہ وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود نے ایوان کو بتایا کہ قانون کے تحت رولز بنائے گئے،حکومت کو اختیار ہے کہ رولز بنائے،جانچ پڑتال مناسب طریقے سے ہو رہی ہے، قانون کے مطابق رولز بنے ہیں، اسپیکر قومی اسمبلی نے اسلام آباد کے فارم ہائوسز سے متعلق توجہ دلائو نوٹس متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی صدارت میں ہوا، پاکستان تحریک انصاف کی رکن اسمبلی نفیسہ خٹک نے اسلام آباد میں فارم ہائوسز کو فارمنگ کی بجائے رہائشی اغراض کے لیئے استعمال کیئے جانے سے متعلق توجہ دلائو نوٹس پیش کیا، پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ شوکت علی نے ایوان کو بتایا کہ اسلام آباد ماسٹر پلان کے تحت بنایا گیا ہے، ماسٹر پلان کے تحت ایگرو فارمز کے نام سے فارم ہائوسز بنائے گئے تھے، بعض فارم ہائوسز میں خلاف ورزی ہوئی ہے، وزارت داخلہ نے اس پر ایکشن لیا،رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ اسلام آباد میں 621 فارم ہائوسز ہیں،542 ایکٹو فارم ہائوسز ہیں، 96 فارم ہائوسز کو کلیئر قرار دیا گیا، وہاں فارمنگ ہو رہی تھی،365 فارم ہائوسز میں فارمنگ نہیں ہورہی، ان کو آخری نوٹس دیا جائے گا،جنہوں نے خلاف ورزی کی ہے ان فارم ہائوسز کو منسوخ کروارہے ہیں، ہم نے ایکشن لیا ہے ، جتنے فارم ہائوسز ہیں وہاں سروے کرایاگیا ہے،اس کے بعد رپورٹ مرتب کی گئی ہے، جنہوں نے خلاف ورزی کی ہے ان فارم ہائوسز کو آخری نوٹس دینے کے بعد منسوخ کیا جائے گا، اگر کہیں خلاف ورزی ہوئی ہے تو ہم ان کے خلاف قانونی کاروائی کریں گے، اسپیکر قومی اسمبلی نے معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ اجلاس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی نفیسہ شاہ نے تین سو سے زائد سی ایس ایس افسران کی جبری ریٹائرمنٹ سے متعلق توجہ دلائو نوٹس پیش کیا اور کہا کہ حال ہی میں ایسے رولز یہ حکومت لے کر آئی ہے جو آئین کے خلاف ہیں، یہ تین سو سول سرونٹس کو نکالنے والے ہیں، کیا وجہ ہے کہ قانون اور آئین سے بالاتر رولز لیکر آئے ہیں ، یہ استحصال ہے،یہ استحصال نہیں ہونا چاہئے، وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود نے ایوان کو بتایا کہ قانون کے تحت رولز بنائے گئے، قوانین تو موجود تھے ان پر عملدرآمد بڑا کم ہوتا تھا،حکومت کو اختیار ہے کہ رولز بنائے،جانچ پڑتال مناسب طریقے سے ہو رہی ہے، قانون کے مطابق رولز بنے ہیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں