راولپنڈی(آئی این پی)سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے دور حکومت میں چین کے ایک بنک نے رنگ روڈ کی تعمیر کیلئے صرف2فیصدشرح سود پر قرض دینے کا فیصلہ کیا تھا تاہم بعدازاں پی ٹی آئی حکومت کی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی پالیسی کے باعث اراضی کی خریداری پر لاگت کاتخمینہ 7ارب روپے سے بڑھ کر17ارب روپے تک جاپہنچا ۔تفصیلات کے مطابق موجودہ دنوں میں جس راولپنڈی رنگ روڈ کرپشن کی کہانیاں پرزبان زدعام ہیں اس کے حوالے سے مختلف قسم کی باتیں سامنے آرہی ہیں کہ کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور میں رنگ روڈ منصوبے کی تعمیر کیلئے ایک چینی بنک نے 2017میں صرف2فیصد شرح سود پر قرض دینے کا آمادگی ظاہر کی تھی اور اس وقت وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور موجودہ ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان نے چین کا دورہ کیا تھا اور چینی کمپنی کے حکام سے بات چیت کی اور اس کمپنی نے رنگ روڈ بنانے کا فیصلہ کر لیا تھا تاہم بعدازاں پی ٹی آئی حکومت نے آکر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی پالیسی بنائی جس کے نتیجے میں منصوبے کی لاگت بڑھ گئی ، پہلے اراضی کی خریداری پر 7ارب روپے لاگت آرہی تھی جس کے بعد یہ بڑھ کر 17ارن روپے تک جا پہنچی اور پھر حکومت نے اس میں مبینہ کرپشن کا کہہ کر اس کی تحقیقات کا بھی حکم دے دیا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں