لاہور(پی این آئی) اسمبلیاں تحلیل ہونے کا خدشہ، جہانگیر ترین گروپ کے اراکین اسمبلی کا مستعفی ہونے کا عندیہ۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے اپنے ہم خیال اراکین اسمبلی کے ہمراہ اپنی حکومت کیخلاف باقاعدہ بغاوت کر دی ہے۔ جہانگیر ترین گروپ میں شامل تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے وزیراعظم کو بجٹ سیشن کے بائیکاٹ اور مستعفی ہونے کی دھمکیاں دی ہیں۔اس حوالے سے ترین گروپ میں شامل اراکین پنجاب اسمبلی سلمان نعیم اور نذیر چوہان نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 3 سال کے دوران حکومت کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی، اب دیکھیں گے کہ حکومت کی جانب سے عوام دوست بجٹ تیار کیا جاتا ہے یا نہیں۔اگر عوام دوست بجٹ تیار نہیں کیا گیا اور مہنگائی پر قابو پانے کی کوشش نہ کی گئی تو پھر بجٹ سیشن کا بائیکاٹ کریں گے۔بجٹ سیشن کا بائیکاٹ کرنے پر پارٹی کی جانب سے کوئی کاروائی کی گئی تو پھر ترین گروپ میں شامل 32 اراکین پنجاب اسمبلی اور 8 اراکین قومی اسمبلی مستعفی ہو جائیں گے۔ سلمان نعیم کا کہنا ہے کہ اب پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت ختم ہوتی ہے تو ہو جائے، آگے جس کی بھی حکومت آئے گی وہ شاید موجودہ حکومت سے بہتر ہی ہوگی۔ جبکہ اس تمام صورتحال کے حوالے سے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ ترین گروپ نے واضح بغاوت کر دی ہے، اصولی طور پر اب پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت ختم ہو چکی۔جہانگیر ترین گروپ میں شامل تمام اراکین وزیراعظم سے متعلق انتہائی سخت گفتگو کر رہے ہیں۔ اس سے قبل جہانگیر ترین گروپ نے اپنے قیام کا باقاعدہ اعلان کر دیا، اس حوالے سے رکن پنجاب اسمبلی سلمان نعیم اور عون چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ترین گروپ نے قومی اور پنجاب اسمبلی میں اپنے پارلیمانی لیڈر مقرر کر دیے ہیں۔راجہ ریاض قومی اسمبلی جبکہ سعید اکبر نوانی پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر مقرر کیے گئے ہیں۔ بتایا گیا کہ تحریک انصاف کے سینئر اور مرکزی رہنماء جہانگیرترین کی کل پیشی ہے، اسی سلسلے میں انہوں نے منگل کے روز ہم خیال گروپ کو عشائیہ دیا ، عشائیے میں راجہ ریاض، نعمان لنگڑیال، اسلم بھروانہ، عون چودھری، امین چودھری اور نذیر چوہان بھی ترین ہاؤس عشائیے میں گئے۔اجلاس میں تحریک انصاف کے نئے ارکان بھی شریک ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ایم این اے راجا ریاض نے کہا کہ ایف آئی اے اور بیرسٹر علی ظفر کی رپورٹ کا انتظار کرنا چاہیے۔ جہانگیر ترین کی سربراہی میں سیاسی فیصلے بھی لینے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی معاملات ٹھیک ہونے کی بجائے خراب ہو رہے ہیں۔ نذیر چوہان نے کہا کہ آپ ہمارے لیڈر ہیں آپکی محبت و خلوص کی خاطر اکٹھے ہوتے ہیں۔ ہمیں جو ملنا تھا مل گیا اب آپ کو فیصلے لینے ہیں آپ قیادت کریں ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ ہماری کوشش ہوگی آخری وقت تک آپ کا مقدمہ لڑیں۔ ترین گروپ کا لیبل تو لگ گیا ہے اب ہمیں اس کو آگے چلانا چاہیے۔ جہانگیرترین نے کہا کہ اب آئندہ مل کر کوئی لائحہ عمل بنائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں