ہنگو(آئی این پی )سنٹرل اورکزئی کا گاوں گانڈہ اس جدید دور میں بھی سڑک کے سہولت سے محروم، طلباء تین کلو میٹر پہاڑی راستہ سکول جانے کیلئے پیدل طے نے پر مجبور ،بیماری ایمرجنسی یا ڈیلیوری کیس کے دوران مریضوں کو چارپائیوں پر اس پہاڑی راستے پر پیدل ہسپتال لے جانا پڑتاہے ،علاقے میں سکول اور صحت کا ادارہ نہیں ہے جبکہ منتخب عوامی نمائندوں نے اس علاقے کو مکمل طور پر نظر انداز کیاہے اگر سڑک نہیں بنائی گئی اور دیگر سہولیات نہیں دی گئی توہم احتجاج کے ساتھ ساتھ دیگر علاقوں کو پانی کے سپلائی بند کردیں گے ۔ان خیالات کااظہار گانڈہ گاوں کے مشران ملک لائق شاہ ،ملک محمد یعقوب ،صوبیدار حاجی خان حبیب ،ماسٹر صدیق اورسکالر کلیم اللہ نے منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوںنے کہاکہ 2013میں اس وقت کے ایم این اے ڈاکٹر جی جی جمال اور فاٹا انضمام کے بعد 2019انتخابات میں ان کے بیٹے ایم پی اے سید غزن جمال نے اس شرط پر ووٹ مانگے تھے کہ میں ہر حال میں سڑک بناونگا مگر نہ 2013میں ڈاکٹر جی جی جمال نے سڑک بنائی اور نہ ایم پی اے سید غزن جمال نے سڑک بنائی انہوںنے ہمارے گاوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیاہے مقررین نے کہاکہ ہمارے علاقے میں سکول نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے بچے تین کلو میٹر پہاڑی راستہ سکول کیلئے پیدل طے کرتے ہیں بارش اور خراب موسم کے دوران اس راستے کا استعمال مشکل ہو جاتا اور ہمارے بچے پڑھائے سے محروم رہتے ہیں جبکہ ہمارے گاوں میں بی ایچ یو نہ ہونے کی وجہ سے ایمرجنسی بیماری یا ڈیلیوری کیسز کی صورت میں ہم کو چارپائیوں کے زریعے اس تین کلو میٹر پہاڑی راستے پر مریضوں کو ہسپتال لے جانا پڑتاہے جس کے باعث اکثر مریض راستے میں ہی دم توڑ جاتے ہیں انہوںنے کہاکہ اگر اس سال بجٹ اور اے ڈی پی میں ہمارے گاوں کیلئے سڑک کے منصوبے کو شامل نہیں کیاگیااور سڑک نہیں بنایا گیا تو ہم کو مجبورا احتجاج کے ساتھ ساتھ درند شیخان اور مضافات میں درجنوں گاوں کو ہمارے گاوں سے پانی کی سپلائی بند کر دیں گے جس سے پوری قوم کو تکلیف ہوگی مظاہرین نے کہاکہ ہم نہیں چاہتے کہ ہماری وجہ سے کسی کو تکلیف پہنچے ہم اس اقدام کو مجبورا اٹھائیں گے اور اس کی تمام تر ذمہ داری منتخب عوامی نمائندوں پر عائد ہو گی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں