اسلام آباد (پی این آئی ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں لیکن قومی دولت لوٹنے والوں کو چھوڑا نہیں جا سکتا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی رہنماؤں اور ترجمانوں کا اجلاس ہوا، جس میں مسلم لیگ ن کے صدر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے حوالے سے کیس میں دائر اپیل پر بات چیت ہوئی، جس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف اربوں روپے کی کرپشن کے کیسز ہیں، کسی سے ذاتی مسئلہ نہیں ہے ، لیکن قومی دولت لوٹنے والوں کو چھوڑا نہیں جا سکتا ، قانون کی حکمرانی کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے، ہماری 25 سالہ سیاسی جدوجہد انصاف اور قانون کی حکمرانی کی جدوجہد ہے، احتساب کا عمل اور قانون کی حکمرانی کی جدوجہد جاری رہے گی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کو ملکی معاشی صورتحال پر بریفنگ دی گئی، اس موقع پر معاشی ٹیم نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ کورونا وباء کے باوجود ہمارے معاشی اعشاریے مثبت ہیں، برآمدات اور ترسیلات زر میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، اس وقت مہنگائی پوری دنیا کا مسئلہ ہے، تاہم پاکستان میں مہنگائی دیگر ممالک کی نسبت کم ہے، خطے میں سب سے کم پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پاکستان میں ہیں، اس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت مہنگائی میں کمی کے لیے ہر ممکن انتظامی اور پالیسی فیصلے کررہی ہے، عالمی سطح پر منہگائی کی وجہ سے پاکستان پر بھی اثرات پڑے، عالمی سطح پر خام تیل، پام آئل اور دیگر چیزیں منہگی ہوئیں تاہم مثبت معاشی اعشاریوں کے فائدہ براہ راست عوام کو ملنا چاہیئے، آئندہ بجٹ میں عوامی ریلیف اور ترقیاتی منصوبوں پر توجہ دی جائے، ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، حکومتی اقدامات کی وجہ سے معیشت بہتر ہورہی ہے، ملکی برآمدات 13 اعشاریہ 50 فیصد بڑھ گئی ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 10 ماہ سے سرپلس ہے جب کہ آئی ٹی ایکسپورٹس 44 فیصد اور سیمنٹ کی فروخت 40 فیصد بڑھ گئی ہے ، ٹریکٹرز کی فروخت میں 58 فیصد اضافہ ہوا، حکومتی اقدامات کی وجہ سے کسانوں کو 1100 ارب روپے زیادہ ملے ۔بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے حکومتی رہنماؤں اور ترجمانوں کا اجلاس میں آئندہ جمعہ کو فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف ملک بھر میں سرکاری سطح پر یوم احتجاج منانے کی بھی تجویز پیش کی گئی ، اس تجویز پر وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کو سرکاری طور پر یوم احتجاج منانے کے لیے تیاری کرنے کی ہدایت کردی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں