پاکستان کونیوکلیئرپاوربنانے میں کس بڑے یورپی ملک کاہاتھ تھا؟آئی ایس آئی نے کس طرح بھارت، اسرائیل اور امریکہ کو چاروں شانے چت کر کے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا ؟ خون کو گرما دینے والی رپورٹ

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )پاکستان میں جوہری بم سازی انفراسٹرکچر کاقیام اورجوہری ٹیکنالوجی میں خودکفالت ہرپاکستانی کاخواب تھا۔ دیگراقوام کی طرح آزادرہنااس قوم کافطری حق تھاجسے بھارت چھین لیناچاہتاتھا۔جوناگڑھ ،حیدرآبادکشمیرپرقبضہ بھارتی عزائم کاواضح اظہارتھامگر غیورپاکستانی قوم نے نہ صر ف بھارت بلکہ امریکہ اوراسرائیل کواپنی بقاکے عزائم میں پوری طرح شکست دیدی۔ یہ ایک الجھن بھری جنگ تھی پاکستان نے 1974کے بعدبھارت کی جانب سے جوہری ٹیکنالوجی میں پیش رفت پرمسلسل نظررکھی ہوئی تھی اورآئی ایس آئی کی مددسے حاصل معلومات پاکستان امریکہ کوبھی فراہم کررہاتھااس کے ساتھ امریکہ ،افریقہ ،یورپ اورایشیامیں باالخصوص مشرق وسطیٰ میں تربیت یافتہ اہلکاروںکاایک جال سابچھارکھاتھا،ڈاکٹرعبدالقدیرنے اپنے پورپیئن اورجرمن دوستوںسے جوہری ٹیکنالوجی سے متعلق بہت ساسامان باالخصوص ٹیکنالوجی حاصل کرنے میں بہت اہم کرداراداکیا۔امریکہ نے 1974کے بعد کینیڈافرانس اورجرمنی اوریورپ کے ہراہم ملک کوخبردارکردیاکہ وہ پاکستان کوکوئی ایسی ٹیکنالوجی اورسامان فراہم نہ کرے جس سے پاکستان کی جوہری پیش رفت ممکن ہوسکے۔آج مشرق ومغربی اورجرمنی متحدہوچکے ہیں اوراس لیے وہ پاکستان کے احسان مندہیں ہم حکومتی سطح پرتسلیم کریں یانہ کریں مگرتاریخ ثابت کرتی ہےکہ امریکہ کے دبائوکے باوجودنیوکلیئرٹیکنالوجی میں جرمنی نےسب سے زیادہ پاکستان کاساتھ دیا۔امریکی سی آئی اے حتیٰ کہ امریکہ کے صدربھی جرمنی پردبائوڈالتے رہےکہ پاکستان کوٹیکنالوجی مشین اورآلات کی مدمیں کسی قسم کی کوئی مددفراہم نہ کی جائے ۔مگرہمیشہ جرمنی کایہی جواب رہاکہ امریکہ ہمارے معاملات میں ہرگز مداخلت نہ کرے۔آپ ہمیں اس ڈیل سے کبھی بھی روک نہیں سکتے۔1974سے 1998تک نیوکلیئرٹیکنالوجی سے متعلق سامان جرمنی سے پاکستان منتقل ہوتارہااورپاکستان کونیوکلیئرپاوربنانے میں سب سے زیادہ کردارجرمنی کارہا۔امریکہ نے جرمنی پردبائوڈالااورکہاکہ وہ یورینیم افزودگی کامیعارپرکھنے کاآلہ سپیکٹرومیٹرپاکستان کوفراہم نہ کرے۔مگراس سے قبل ہی یہ آلہ جرمنی سے پاکستان پہنچ چکاتھا۔امریکہ نے جرمنی کوجدیدجوہری بم میں استعمال ہونے والی ٹریشم ٹیکنالوجی فراہم کرنے سے روکااورکچھ امریکہ پرست جوجرمنی میں تھے انہوں نے یہ ٹیکنالوجی پاکستان کوفراہم کرنے میں اہم کرداراداکیاجس کے بعددبائومیں آکرجرمنی نے یہ ٹیکنالوجی پاکستان کونہ دینے کافیصلہ کیالیکن بعدمیں جرمنی کی سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ دیاکہ جرمنی کویہ ٹیکنالوجی پاکستان کودینے میں کوئی نقصان نہیں ۔لہٰذاعدالتی فیصلے کے بعدجرمنی نے یہ ٹیکنالوجی بھی پاکستان کوفراہم کردی۔جرمنی نے صرف اتناہی نہیں کیابلکہ جرمن ماہرین پاکستان آئے اورپاکستان کواس سلسلے میں مددبھی فراہم کرتے رہے۔محب وطن پاکستان امریکہ سے خریداہواسامان دبئی ،سنگاپورمنتقل کرتےجس کے لیے وہاں فرضی فرم قائم کررکھی تھی۔معروف امریکی صحافی کے بقول کہ سی آئی اے کواس وقت شدیددھچکالگاجب دوران تحقیق پتاچلاکہ پاکستان کومطلوبہ سامان کے کئی ٹرک جرمنی نے بارڈر پارکراکے فرانس لائے گئے اورپھرفرانس ائیرفورس کے طیاروں نےیہ سامان دبئی منتقل کیاجہاں سے اسے پاکستان پہنچایاگیاپاکستان میں بہت سارے ایلومینیم بھرت کے پائپ ودیگرسامان بھارت سے براستہ سنگاپوراوردبئی پاکستان لایاگیا۔ایلومینیم کے بھرت پربھی امریکہ کی سخت پابندی تھی کوئی بھی ملک اسے فروخت نہیں کرسکتاتھا،ایلومینیم بھرت یورینیم خالص کرنے میں بہت زیادہ کرداراداکرتے ہیںلیکن پریشانی یہ تھی کہ سنگاپورکے راستے یہ طیارے بھارت آنے تھے۔نیوکلیئرسامان سے بھرے ان جہازوں کوکئی گھنٹے بھارت میں ٹھہرناتھایہ جہاز بھارت کے ائیرپورٹ پراترے۔کئی گھنٹے بھارت میں کھڑے رہے اورائیرپورٹ پرتیل بھرواکریہ طیارے پاکستان آئے۔پاکستان کے ایٹمی پروگرام کاسب سے بڑادشمن بھارت تھا۔بھارت کے وہم وگماں میں بھی نہیںتھاکہ پاکستان ہماری سرزمین کونیوکلیئرسامان منتقل کرنے کے لیے استعمال کررہاہے۔ہم نے نیوکلیئرسامان بھارت کی سرزمین سے پاکستان منگوایااوریہ کسی کانہیں بلکہ آئی ایس آئی کاکارنامہ تھا۔ہرسال کی رینکنگ میں آئی ایس آئی پہلے نمبرپرکیوں آتی ہے۔یہ اس کاسب سے بڑااورتاریخی جواب ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں