پیٹرول کی سمگلنگ سے اربوں روپے کا نقصان، وزیراعظم عمران خان نے بڑا حکم جاری کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان میں اسمگل ہونے والے ایرانی پیٹرول سے 180 ارب روپے کے نقصان کا انکشاف، وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لے لیا، پیٹرول کی اسمگلنگ پر فوری پابندی عائد کرنے کا حکم- تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ ملک میں اسمگل ہونے والے ایرانی پیٹرول سے 180 ارب روپے کا نقصان ہو رہاہے۔ منگل کو عوام سے براہ راست گفتگو کے دور ان انہوں نے بتایا کہ کچھ تکنیکی وجہ سے بلوچستان میں ایرانی پیٹرول آرہا ہے تاہم اب بلوچستان سے ملک کے دیگر حصوں میں ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ روک دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ملک میں اسمگل ہونے والے ایرانی پیٹرول سے 180 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔انہوںنے کہاکہ بے روز گار لوگوں کو بارڈر مارکیٹس سے روزگار ملے گا۔واضح رہے کہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں سمگل شدہ تیل کا کاروبار دہائیوں سے جاری ہے اور پاکستان کی حکومت نے ماضی میں متعدد بار ملک میں تیل کی سمگلنگ اور فروخت پر پابندی لگانے کے وعدے اور دعوے کیے ہیں لیکن آج تک اس کاروبار کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔سنہ 2014 میں حب روڈ پر دو مسافر بسوں اور دو ٹرکوں کے تصادم سے آگ لگنے کے باعث تقریباً 35 افراد جھلس کر ہلاک ہو گئے تھے۔جیسا کہ ہر حادثے کے بعد ہوتا ہے حکومت نے اس واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم جاری کر دیا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئے کی مسافر بسوں میں سمگل شدہ ایرانی تیل ڈرموں میں بند کر کے سندھ اور پنجاب کے علاقوں تک پہنچایا جا رہا تھا۔اس تحقیقات کے نتیجے میں بلوچستان کی صوبائی اسمبلی میں کافی شور برپا ہوا۔ مختلف اراکین اسمبلی کے درمیان تکرار بھی ہوئی۔ بلوچستان کے اُس وقت کے وزیرِ اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اس تمام تر واقعے کی ذمہ داری سرحدی راستوں سے سمگل ہو کر آنے والے ایرانی تیل پر ڈالی اور وعدہ کیا کہ آئندہ ایرانی پیٹرول کی فروخت بلوچستان کی کسی تحصیل یا ضلع میں نہیں ہونے دی جائے گی۔بلوچستان کے ڈسٹرکٹ واشک کی تحصیل مشخیل سے نزدیکی ایرانی علاقہ سراوان ہے، جہاں سے ہر روز نیلے پِک اپ ٹرک میں پیٹرول اور ڈیزل کے ڈرم آتے ہیں۔ ان پِک اپ ٹرک کا نام ’زمیاد‘ بتایا جاتا ہے جبکہ مقامی لوگ اسے ’زمباد‘ بھی کہتے ہیں۔ایک اندازے کے مطابق یہاں پر 85 فیصد لوگ تیل کا کاروبار کرتے ہیں۔ اس لیے اگر کسی نزدیکی دکان کی چھت یا چٹان سے اس علاقے کو دیکھا جائے تو تیل کی منڈی میں آنے والے تیل کے نیلے پِک اپ ٹرک ہر جگہ کھڑے نظر آتے ہیں۔ جو مختلف دکانوں میں ڈرم پہنچا کر واپس سرحد کی طرف چلے جاتے ہیں۔

close