ڈسکہ ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کو کیوں شکست ہوئی؟ وزیراعظم عمران خان کو رپورٹ ارسال کر دی گئی

اسلام آباد (پی این آئی) ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں ناکامی کی وجہ سے متعلق وزیراعظم عمران خان کو رپورٹ ارسال کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ضمنی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے اُمیدواروں کی ناکامی کی وجوہات کی رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو بھجوا دی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ناکامی کی وجہ ڈسکہ کے متعلقہ حلقے میں ترقیاتی کام نہ کروانا تھا۔ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سینٹرل پنجاب کی جانب سے بھجوائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ فنڈز جاری ہونے کے باوجود حلقے میں نہیں لگائے گئے، نہ ہی کوئی کام کروایا گیا جس سے حلقے کی عوام مایوس ہو گئی۔ حکومت کی جانب سے حلقے کے اندر عوامی مسائل کے حل پر توجہ ہی نہیں دی گئی۔ ذرائع کے مطابق پارٹی کی اندرونی سیاسی چپقلش بھی ناکامی کا باعث بنی۔واضح رہے کہ این اے 75 کے تمام 360 پولنگ اسٹیشنز کے غیرسرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق ن لیگ کی نوشین افتخار ایک لاکھ 10ہزار 75 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ پی ٹی آئی کے علی اسجد ملہی 93 ہزار 433 ووٹ لےکردوسرے نمبرپر رہے تھے۔ عام انتخابات 2018ء میں مسلم لیگ ن کے اُمیدوار افتخار الحسن عرف ظاہرشاہ کامیاب ہوئے تھے اور ان کی وفات کے بعد یہ نشست خالی ہوئی تھی۔این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں حکمران جماعت کو شسکت ہونے پر وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کی تھی۔ وزیراعظم نے پی ٹی آئی پنجاب کے رہنما سینیٹر اعجاز چوہدری کو ہدایت کی ہے کہ این اے 75 کے 19 فروری اور 10 اپریل کے ضمنی الیکشن کا موازنہ کیا جائے، 19 فروری کے الیکشن میں جیت اور 10 اپریل کو شکست کی وجوہات کا تعین کیا جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے سینیٹر اعجاز چوہدری کو ہدایت کی تھی کہ رپورٹ میں ضمنی الیکشن میں شکست پر پاکستان تحریک انصاف کی خامیاں بھی بتائی جائیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں