وزیراعظم عمران خان اپنی ہی حکومت سے نالاں، ساری توجہ کہاں مرکوز کر لی؟ بڑا دعویٰ کر دیا گیا

اسلام آباد ( پی این آئی ) وزیر اعظم عمران خان کی بات کریں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ ناصرف اپنی حکومت کی بیڈ گورننس سے نالاں نظر آتے ہیں بلکہ ان کی ساری توجہ بھی اب آئندہ ہونے والے انتخابات پر مرکوز ہے ، ان خیالات کا اظہار سینئر صحافی و تجزیہ کار عمران یعقوب خان نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی روزنامہ کے لیے اپنے ایک کالم میں انہوں نے لکھا کہ وزیر اعظم عمران خان اب بطور سربراہ حکومت ایکٹ کرنے کے بجائے ایک مقبولیت پسند رہنما کے طور پر ایکٹ کر رہے ہیں ، ان کے ذہن کے شاید کسی کونے کھدرے میں یہ بات نقش ہو چکی ہے کہ جیسے کسی بھی وقت نئے انتخابات کا اعلان ہو سکتا ہے۔عمران یعقوب خان کے مطابق وزیر اعظم نے سینیٹ اجلاس سے پہلے ہونے والے اپنی پارٹی اجلاس میں اپنے مستعفی ہونے کی دھمکی دی تھی ، عمران خان شاید یہ سوچ رہے تھے کہ ان کی اس دھمکی یا طرز عمل سے ان کی پارٹی میں ہونے والی بغاوت رک جائے گی اور ان کی ٹکٹ پر منتخب ہونے والے ایم این ایز دوبارہ الیکشن میں جا کر کروڑوں روپے خرچ کرنے کے ڈر سے پارٹی لائن کو کراس کرنے سے رک جائیں گے ، لیکن جہانگیر ترین کے ساتھ اکٹھے ہونے والے گروپ نے عمران خان کی اس سوچ کو بھی رد کر دیا ، شاید اسی لیے چند روز پہلے وفاقی وزیر اسد عمر کے ذریعے سے ایک بات پھر یہ دھمکی دلوائی گئی کہ وزیر اعظم عمران خان اسمبلی توڑ سکتے ہیں۔جب کہ اسی حوالے سے سینئر تجزیہ کار ہارون رشید کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی طرف سےاسمبلیاں توڑنے کا امکان کم ہو گیا ہے ، عمران خان کا اہم مسئلہ حل ہو گیا ہے ، چار سوالوں کا جواب اگلے چند ہفتوں میں ملنا ہے ، بجٹ منظور ہونا ہے یا نہیں؟ جہانگیر ترین گروپ کیا کرے گا؟ سعودی عرب میں کیا ہوگا؟ کورونا کے خلاف مہم کا کیا فائدہ ہوگا؟۔ہارون رشید نے مزید کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان سے جہانگیر ترین کی خفیہ ملاقات ہوئی ہے ، معاملات اسی ملاقات میں حل ہوئے ہیں ، میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ صلح ہوجائے گی بجٹ منظور ہوگا ، جہانگیر ترین کو گروپ کی وجہ سے کامیابی حاصل ہوئی ، ن لیگ ، پیپلز پارٹی اور اسٹیبلشمنٹ چاہیں گے کہ ترین گروپ انٹیکٹ رہے تاکہ عمران خان کو پریشرائز کیا جا سکے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں