صوبوں میں پانی کی تقسیم،بلاول بھٹو نے اسٹینڈ لے لیا، کون سی نہر کا پانی بند کرنے کا مطالبہ کر دیا؟

کراچی (آئی این پی)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی نااہل حکومت نے سندھ میں پانی کا بحران پیدا کردیا،چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے متنازع چشمہ جہلم لنک کینال کو فی الفور بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔ جمعہ سندھ میں پانی کی قلت کے حوالے سے اہم بیان میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے عوام کا مقدمہ لڑا تو پی ٹی آئی حکومت نے مجبور ہوکر غیرقانونی تونسہ پنجند لنک کینال کو بند کیا،ارسا صرف واٹر اکارڈ کے تحت پانی کی تقسیم کی مانیٹرنگ کا ادارہ ہے، پانی کی ترسیل میں من مانیاں نہیں چلیں گی،انہوں نے کہا کہ منگلا ڈیم کو ارسا کے طے شدہ متنازع فارمولے سے زیادہ بھرنے کی وجہ سے سندھ میں پانی کی قلت پیدا ہوئی،نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ سکھر بیراج میں 27 فیصد جبکہ کوٹری بیراج میں پانی کی 44 فیصد تک کمی ہوچکی ہے،وفاقی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے سندھ میں پانی کی قلت کا یہ عالم ہے کہ گڈو بیراج سے پانی کی ترسیل بند ہوچکی ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ گزشتہ سال کی برسات میں ڈیموں میں پانی کی وافر مقدار تھی مگر پی ٹی آئی حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے ڈیموں میں پانی کی کمی ہوئی،پی ٹی آئی حکومت سندھ سمیت پورے پاکستان میں پانی کی ترسیل کی منصفانہ تقسیم میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے،عمران خان نے سندھ کے زیریں علاقوں کو پیاس کا صحرا بنادیا،انہوں نے کہا کہ کراچی، ٹھٹہ، سجاول، بدین اور تھرپارکر کا پانی بند کرکے پی ٹی آئی حکومت نے سفاکیت کی انتہا کردی، یہ کیسی مدینے کی ریاست ہے کہ بدترین گرمی اور رمضان کے مقدس مہینے میں سندھ کا پانی بند کردیا گیا،اگر سندھ کے زیریں علاقوں میں پانی کی قلت کے بحران کو دور نہیں کیا گیا تو قحط جیسی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ کے حصے کا پانی روک کر پی ٹی آئی حکومت اہلیان کراچی کو سزا دینا بند کرے، وزیراعظم صاحب، خریف کی فصل کا سیزن شروع ہورہا ہے، ہوش کے ناخن لیں اور سندھ کو اس کے حصے کا پانی دیں،انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے پیدا کردہ پانی کے بحران کے بعد سندھ کے کسانوں کے لئے کپاس کی بوائی ممکن نہیں،ملک میں کپاس کی قلت سے پہلے ہی ٹیکسٹائل سیکٹر کو مسائل کا سامنا ہے، پانی بند کرکے عمران خان نئے بحران نہ پیدا کریں، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں پینے تک کے پانی کا بحران پیدا ہورہا ہے۔پہلے بارشوں کی وجہ سے فصلیں تباہ ہوئیں اور اب سندھ کا پانی بند کرکے دیوار سے لگایا جارہا ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر ہنگامی بنیادوں پر پانی کا بحران حل نہ کیا گیا تو فصلوں کی بوائی نہیں ہوسکے گی اور غذائی بحران کے ساتھ ایک نیا المیہ پیدا ہوجائے گا۔ ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں