لاہور (پی این آئی ) صوبہ پنجاب میں گزشتہ دو سال میں معدنیات کے 60 نئے ذخائر دریافت ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق اسپیکر پرویز الہٰی کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا ، اس موقع پر محکمہ کان کنی و معدنیات کی نئے ذخائر سے متعلق رپورٹ پنجاب اسمبلی میں پیش کی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں 2018 سے 31 اگست 2020 تک 60 نئی معدنیات کی سائٹس دریافت ہوئیں ، صوبے میں لائم اسٹون کی 8 ،خام لوہے کی ایک ،عام ریت کی 29 سائٹس دریافت ہوئی ہیں ، اس کے علاوہ سینڈ سٹون کی 6، ریت گریول کی 2 نئی سائٹس دریافت کی گئیں ، جب کہ پنجاب میں سیمنٹ پلانٹ کی تنصیب کے لیے 17 نئے مقامات دریافت کیے گئے۔دوسری جانب ملک بھر میں تیل و گیس کے ذخائر میں اضافے کے لیے وزارت پٹرولیم نے اہم اقدام کر لیا ، وزارت پٹرولیم نے تیل و گیس کی تلاش کے لیے مزید 6 بلاکس کے لائسنس جاری کر دیے ، اس حوالے سے دستخط کرنے کی ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا ، دستخط کرنے کی تقریب میں وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے بھی شرکت کی ، تقریب کے دوران سیکریٹری پٹرولیم اسد حیاالدین اور ڈائریکٹر جنرل پٹرولیم کنسیشنز عبدالجبار میمن نے حکومت پاکستان جب کہ او جی ڈی سی ایل کے مینجنگ ڈائریکٹر شاہد سلیم ، مینجنگ ڈائریکٹر این سی پی ایل فہیم حیدر اور مینجنگ ڈائریکٹر پی پی ایل معین رضا نے اپنی اپنی کمپنیوں کی جانب سے دستخط کیے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان نے شاران بلاک کے 60% حقوق عارضی بنیادوں پر ماڑی پٹرولیم اور 40% حقوقOGDCL کو مشترکہ منصوبے کے طورپر جنوری 2021ء میں دیئے تھے جب کہ قلعہ سیف اللہ کے %60 حقوقOGDCL اور%40 حقوق MPCL کے پاس ہیں ، شاران اور قلعہ سیف اللہ بلاکس بلوچستان کے جلع زوب اور قلعہ سیف اللہ میں واقع ہیں۔وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپلوریشن سرگرمیوں سے ملکی آئل و گیس کی پیداوار میں اضافہ ہو گا ، اُن کا کہنا تھا کہ ایکسپلوریشن سے ای اینڈ پی کارروائیوں سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے ، تین سالانہ ایکسپلوریشن سرگرمی کے دوران کمپنیاں 24.68 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں