کراچی (پی این آئی )الیکشن کمیشن کے عملے نے این اے 249 میں ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع کیا تو ن لیگ اور پی ٹی آئی سمیت دیگر سیاسی جماعتو ں نے تھیلوں کے کھلے ہونے پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے گنتی کا بائیکاٹ کر دیا لیکن گنتی کچھ دیر رکے رہنے کے بعد دوبارہ شروع کر دی گئی ۔تفصیلات کے مطابق ووٹ دوبارہ گننے کے عمل میں شامل ہونے کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالقادر مندوخیل دوبارہ اندر چلے گئے جبکہ ٹی ایل پی سمیت 2 آزاد امیدوار بھی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے عمل میں موجود ہیں۔ذرائع کے مطابق 10 پولنگ اسٹیشنز کے 10 بیگز کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی مکمل ہو گئی، اس دوران عبدالقادر مندوخیل کے 6 جبکہ مفتاح اسماعیل کے 2 ووٹ مسترد ہوئے ہیں۔الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا بائیکاٹ کرنے والی سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کر دیا ہے اور ووٹوں کے گنتی کے عمل میں شامل ہونے کی درخواست کی گئی ہے۔سیاسی جماعتوں کی جانب سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بائیکاٹ پر الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے بائیکاٹ کے باوجود گنتی کی جائے گی۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کے حکام کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن صرف درست اور مسترد ووٹوں کی گنتی کرنے کا پابند ہے، وہ ووٹوں کی گنتی کرے گا۔الیکشن کمیشن کے حکام کا کہنا ہے کہ فیصلے کے مطابق ڈالے گئے اور مسترد شدہ ووٹ گننے کا حکم دیا گیا تھا۔الیکشن کمیشن کے حکام نے یہ بھی کہا ہے کہ امیدواروں کی جانب سے ڈالے گئے تمام ووٹوں کا ڈیٹا دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے، تاہم امیدواروں کو کسی بھی قسم کا انتخابی ڈیٹا فراہم کرنا ممکن نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں