اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ بہت سارے پریشر آئے کہ اسرائیل کو تسلیم کرلیا جائے لیکن پاکستان نے کہا فلسطین کو انصاف ملنے تک اسرائیل سے متعلق سوچا بھی نہیں جاسکتا۔ بدھ کو اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں شیریں مزاری کا کہنا تھاکہ بہت سارے پریشر آئے کہ اسرائیل کو تسلیم کرلیا جائے لیکن پاکستان نے کہاکہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کاسوال ہی نہیں ہوسکتا اور فلسطین کو انصاف ملنے تک اسرائیل سے متعلق سوچا بھی نہیں جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ او آئی سی میں فلسطین اورکشمیر کیلئے آواز نہیں اٹھائی جاتی جبکہ پاکستان نے ماضی میں ہر مسلمان ملک کے انصاف کیلئے آواز اٹھائی، ماضی میں مسلم امہ کی مسلمان ممالک کے انصاف کیلئے کھڑے ہونا روایت رہی ہے،بھارت اور اسرائیل نے انسانی حقوق کے قوانین کی دھجیاں اڑادی ہیں، لگتا ہے امریکا میں صدر جو بائیڈن کے آنے سے خاص تبدیلی نہیں آئے گی، فلسطین سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ اورجو بائیڈن کے درمیان فرق نظر نہیں آرہا۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا تھاکہ رمضان شروع ہوا تو اسرائیل نے مسلمانوں کو نماز پڑھنے اور اذان دینے سے روکا، مسلم ممالک کو کم از کم فلسطین اور کشمیر کیلئے آواز تو اٹھانی چاہیے جبکہ کشمیر کمیٹی کی طرح پاکستان میں فلسطین کمیٹی بھی بنانی چاہیے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں