اسلام آباد (آئی این پی) وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہاہے کہ اسد عمرنے اسمبلیاں توڑنے کی بات اس لئے کی کہ وزیر اعظم کبھی بلیک میل نہیں ہونگے ،کوئی بھی قیمت چکانے کے لئے تیار ہیں ، ہم 22 کروڑ عوام کے مینڈیٹ سے اقتدار میں آئے ہیں ، اس طرح اسمبلیاں نہیں توڑیں گے ہم کرپشن اور اسٹیٹس کو کی کمر توڑنے آئے ہیں۔بدھ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ اسد عمرنے اسمبلیاں توڑنے کی بات اس لئے کی کہ وزیر اعظم کبھی بلیک میل نہیں ہونگے ۔ کوئی بھی قیمت چکانے کے لئے تیار ہیں ۔ ہم 22 کروڑ عوام کے مینڈیٹ سے اقتدار میں آئے ہیں ۔ اس طرح اسمبلیاں نہیں توڑیں گے ہم کرپشن اور اسٹیٹس کو کی کمر توڑنے آئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ 2002 کے بعد آنے والی تمام منتخب حکومتوں نے اپنی مدت پوری کی ۔ مدت مکمل کرنے کا وقت ملے یہ سب کا حق ہے تاکہ کوئی گلہ نہ کر سکے کہ ہمیں وقت نہیں ملا۔ 2023 میں بھی تحریک انصاف کی حکومت ہو گی اپوزیشن خاطر جمع رکھے ۔ ہم اسمبلیاں نہیں مافیا کی کمر توڑیں گئے ۔ علی محمد خان نے کہا کہ شوکت ترین اقتصادی ماہر ہیں ۔ اپوزیشن آئے میثاق معیشت پر بات کرتے ہیں ۔ یہ باتیں پہلے بھی ہوتی رہی اب سوچنے کا وقت آ گیا ہے آئیں پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کریں ۔اپوزیشن خود دھاندلی کے الزامات لگاتی رہی ۔ اب وقت ہے انتخابی اصلاحات پر بات کریں تاکہ کسی کو انتخابات پر اعتراضات نہ ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ آرڈیننس کے ذریعے تبدیلی اوور سیز پاکستانیوں کے لئے ووٹ کا حق اور الیکٹرانک مشین کے استعمال کے لئے ہے ۔ جب تک پارلیمان اسے منظور نہیں کرتا اس آرڈیننس پر الیکشن نہیں ہو سکتے ہمیں جلدی نہیں قانون سازی پارلیمنٹ نے ہی کرنی ہے ۔ جو کچھ بھی ہوگا پارلیمنٹ کی منظوری سے ہوگا ۔ 2023 میں بھی پی ٹی آئی کی حکومت ہو گی بعد میں رونے سے بہتر ہے کہ اپوزیشن قانون سازی کر لے ۔ ۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں