اسلام آباد(آئی این پی) وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، جون جولائی تک اڑھائی کروڑ افراد کو کورونا ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ،وفاقی کابینہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان “سعودی -پاکستان سپریم کوارڈینیشن کونسل کے قیام کے لئے معاہدے کی منظوری دے دی، کونسل کے قیام کا مقصد دو نوں ممالک کے درمیان سیاسی، معاشی اور ترقیاتی اہداف کے حوالے سے مشترکہ اہداف کے حصول کے لئے اعلیٰ سطح کے پلیٹ فارم کا قیام ہے۔ وزیراعظم پاکستان اور سعودی ولی عہد اس کونسل کی مشترکہ صدارت کریں گے، وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ عمر رسیدہ افراد(مر د و خواتین) کے تحفظ کے حوالے سے قانون سازی کے عمل کو تیز کیا جائے، کابینہ نے کورونا کی روک تھام کے پیش نظر حکومت سندھ کی درخواست پر فوج کی تعیناتی کی باقاعدہ منظوری دی، کابینہ اجلاس کے دوران جون جولائی تک کم از کم پچیس ملین افراد کو کورونا سے بچائو کی ویکسین لگانے کا عمل مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے،عید الفطر کے موقع پر قیدیوں کی سزائوں میں90 دن کمی کی سفارش کی تجویز منظور، اطلاق سنگین جرائم میں سزا یافتہ قیدیوں پر نہیں ہو گا، کابینہ نے نجی شعبے کی جانب سے دی جانے والی بولیوں (بڈز) پر دس فیصد ایڈوانس ودہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے کی منظوری دی،اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے 08اپریل2021اور 15اپریل2021کے اجلاسوں میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی، وزیر اعظم آفس کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق منگل کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں کئی اہم فیصلوںکی منظوری دی گئی، اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ 2018میں پاکستان اور سعودی عرب کی قیادت کے فیصلے کے نتیجے میں و فاقی کابینہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان “سعودی -پاکستان سپریم کوارڈینیشن کونسل کے قیام کے لئے معاہدے کی منظوری دے دی ہے، کونسل کی مشترکہ صدارت وزیر اعظم پاکستان اور سعودی ولی عہد شاہ محمد بن سلمان مشترکہ طور پر کریں گے ،اس کونسل کے تحت تین شعبوں جن میں سیاسی،سیکیورٹی، معاشی امور اور سماجی،کلچرل امور شامل ہیں کی سربراہی متعلقہ وفاقی وزیر کریں گے، کابینہ اجلاس میں کورونا وائرس صورتحال، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو حق رائے کا اختیار دینے کے حوالے سے ممکنہ اقدامات، امیگریشن آرڈیننس 1979کے تحت اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹر لائسنسوں کی تنسیخ کے حوالے سے اپیلوں کی سماعت کے لئے کابینہ ممبران ( وزیر برائے تعلیم اور وزیر برائے انسانی حقوق) پر مشتمل کمیٹی کے قیام کے منظوری دی، اجلاس کے آغاز میں وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ عمر رسیدہ افراد( مرد و خواتین) کے تحفظ کے حوالے سے قانون سازی کے عمل کو تیز کیا جائے،وزیراعظم کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو حق رائے کا اختیار دینے کے حوالے سے پیش رفت پر بریفنگ۔ وزیرِ برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے بتایا کہ عید کے آخر تک مقامی طور پر تیار کی جانے والی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا ماڈل (پروٹو ٹائپ) مکمل طور پر تیار کر لیا جائے گا۔ مشیر برائے پارلیمانی امور نے بتایا کہ الیکٹرانک ووٹنگ کے حوالے سے بڑی پیش رفت میں الیکشن کمیشن ووٹنگ کے عمل کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے کرانے پر تیار ہے۔ اور اس حوالے سے قانون سازی کی جا رہی ہے،انصاف کی فراہمی کے سول پروسیجر کوڈ میں اصلاحات کے حوالے سے وزیراعظم نے صوبہ خیبرپختونخواہ اور وفاقی دارالحکومت میں ہونے والی پیش رفت کو سراہتے ہوئے حکومت پنجاب کو ہدایت کی کہ اس حوالے سے کوششیں تیز کی جائیں تاکہ سہل اور بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے،معاون خصوصی برائے صحت نے کابینہ کو کورونا کی صورتحال پر بریفنگ دی، کابینہ کو بتایا گیا کہ صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں کورونا کے پھیلائو میں ٹھہرائو کا رجحان دیکھا گیا ہے جو کہ کسی حد تک تسلی بخش ہے تاہم اس حوالے سے ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد اور این پی آئیز (نان فارماسوٹیکل انٹروینشنز) پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے، اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت وفاقی دارالحکومت میں این پی آئی پر عمل درآمد کی شرح 88فیصد ہے جبکہ سندھ میں یہ شرح 45 فیصد تک ریکارڈ کی گئی ہے، کابینہ نے ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر زور دیا،کابینہ کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں ویکسین لگانے کا عمل جاری ہے اور گذشتہ روز ایک لاکھ چونسٹھ ہزار افراد کو ویکسین لگائی گئی، حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ جون جولائی تک کم از کم پچیس ملین افراد کو ویکسین لگانے کا عمل مکمل کیا جائے،کابینہ نے برگیڈیئر عتیق احمد کی ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا بورڈ میں بطور ممبر کنٹرول تعیناتی کی منظوری دی، وفاقی کابینہ نے این ای ڈی یونیورسٹی آف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے قیام کے سو سال مکمل ہونے پر اس ادارے کی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے سو روپے کے یاد گاری سکے کے اجراء کی منظوری دی، این ای ڈی یونیورسٹی کا کا قیام 1921میں عمل میں آیا تھا اور اب تک یہ ادارہ ساٹھ ہزار سے زائد گریجویٹ پیدا کر چکا ہے جو اندرون و بیرون ملک خدمات سرانجام دے رہے ہیں،کا بینہ نے پیسے کا سراغ لگانے کے حوالے سے نیشنل پالیسی بیان کی بھی منظوری دی ، ان اقدامات کا مقصد کسی بھی ناجائز طریقے سے بنائے جانے والے پیسے کے حوالے سے قانونی اور انتظامی اقدامات کو مزید موثر بنانا ہے،وفاقی کابینہ نے عید الفطر کے موقع پر مختلف مقدمات کے قیدیوں کی سزائوں میں نوے دن کمی کی سفارش کی تجویز منظور کی ہے، اس حوالے سے وزیرِ اعظم کی جانب سے صد مملکت کو ایڈوائس بھیجی جائے گی، اعلامیے کے مطابق کابینہ نے عمر قید کے سزا یافتہ قیدیوں کی سزائوں میں90روز کی کمی کی منظوری دی ہے تاہم یہ کمی قتل، جاسوسی، ریاست مخالف سرگرمیوں، فرقہ پرستی، زنا، ڈکیتی، اغواء اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں سزا یافتہ قیدیوں کو میسر نہیں ہوگی،کابینہ نے دیگر تمام قیدیوں کی سزائوں میں بھی 90دنوں کی کمی کی سفارش کی ہے تاہم سزائوں میں یہ کمی سنگین جرائم میں سزا یافتہ قیدیوں کو حاصل نہیں ہو گی، سزائوں میں خصوصی کمی ان قیدیوں کو دی جائے گی جنہوں نے دوتہائی قید کاٹ لی ہے،اسی طرح 65 سال یا اس سے زائد عمر کے ان مرد قیدیوں اور60سالہ خواتین قیدی جو اپنی سزا کا کم از کم ایک تہائی حصہ کاٹ چکی ہوں ان کو بھی نوے دنوں کی خصوصی رعایت میسر آئے گی، کابینہ نے ان خاتون قیدیوں کی سزائوں میںبھی نوے دنوں کی خصوصی کمی کی سفارش کی ہے جو اپنے بچوں کے ہمراہ سزا کاٹ رہی ہیںاسی طرح اٹھارہ سال سے کم قیدیوں کو بھی یہ خصوصی رعایت دی جانے کی سفارش منظور کی گئی ہے بشرطیکہ ایسے قیدی سنگین جرائم میں ملوث نہ ہوں اور اپنی قید کی مدت کا کم از کم ایک تہائی حصہ کاٹ چکے ہوں،وزارتِ داخلہ کی جانب سے عید کے موقع پر محض تیس دنوں کی رعایت تجویز کی گئی تھی تاہم کابینہ نے یہ مدت بڑھا کر90 دن کرنے کی منظوری دی، کابینہ نے کورونا کی روک تھام کے پیش نظر حکومت سندھ کی درخواست پر فوج کی تعیناتی کی باقاعدہ منظوری دی،کابینہ نے امیگریشن آرڈیننس 1979کے تحت اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹر لائسنسوں کی تنسیخ کے حوالے سے اپیلوں کی سماعت کے لئے کابینہ ممبران ( وزیر برائے تعلیم اور وزیر برائے انسانی حقوق) پر مشتمل کمیٹی کے قیام کے منظوری دی۔ یہ کمیٹی اپیلوں کے حوالے سے سماعت کرے گی اور اپنی سفارشات وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کرے گی،پاکستان ریلویز کے آپریشنزمیں نجی شعبے کی شمولیت کی یقینی بنانے اور اس حوالے سے نجی شعبے کی بھرپور شمولیت کی حائل میں ایک بڑی رکاوٹ کو دور کرنے کے حوالے سے وفاقی کابینہ نے اہم فیصلہ لیتے ہوئے نجی شعبے کی جانب سے دی جانے والی بولیوں (بڈز) پر دس فیصد ایڈوانس ودہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے کی منظوری دی،جبکہ سید نجم سعید کو ریلوے کنسٹرکشن پاکستان لمیٹڈ کا چیف ایگزیکیٹو آفیسر تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے،اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے 08اپریل2021اور 15اپریل2021کے اجلاسوں میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ ان فیصلوں میں ایک اہم فیصلہ بین الوزارتی معاملات خصوصاً کار سرکار کو مقررہ مدت میں سر انجام دینے اور اس حوالے سے ٹائم لائن کی تعیناتی ہے،کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 28اپریل 2021کے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی منظوری دی۔ ان فیصلوں میں مختلف وزارتوں کی تکنیکی اضافی گرانٹس کی درخواستوں پر فیصلے شامل تھے۔ آئی پی پیز کے ساتھ معاملات طے کرنے کے لئے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے کمیٹی کے قیا م کی فیصلے کی بھی توثیق کی گئی ،کابینہ نے احسن علی چغتائی کو نیشنل بنک آف پاکستان کے بورڈ پر بطور پرائیویٹ ممبر تعیناتی ، محمد سہیل راجپوت کی جگہ ایڈیشنل سیکرٹری فنانس کی بطور سرکاری ممبر تبدیلی کی بھی منظوری دی،کابینہ نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کی تنظیم نو کی منظوری دی ان ممبران کی مدت تعیناتی دو سال (برائے سال 2021-2023) کے لئے ہوگی ، اعلامیے کے مطابق کابینہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان “سعودی -پاکستان سپریم کوارڈینیشن کونسل”کے قیام کے لئے معاہدے کی منظوری دی۔ “سعودی -پاکستان سپریم کوارڈینیشن کونسل” کے قیام کا فیصلہ پاکستان اور سعودی عرب کی قیادت کے درمیان 2018میں کیا گیا۔ فروری 2019میں سعودی ولی عہد کے پاکستان کے دورے پر اس میں مزید پیش رفت ہوئی۔ اس کونسل کے قیام کا مقصد دو نوں ممالک کے درمیان سیاسی، معاشی اور ترقیاتی اہداف کے حوالے سے مشترکہ اہداف کے حصول کے لئے اعلیٰ سطح کے پلیٹ فارم کا قیام ہے۔ وزیرِ اعظم پاکستان اور سعودی ولی اس کونسل کی مشترکہ صدارت کریں گے۔ اس کونسل کے تحت تین شعبوں جن میں سیاسی، سیکیورٹی، معاشی امور اور سماجی ،کلچرل امور شامل ہیں کی سربراہی متعلقہ وفاقی وزیر کریں گے،کابینہ نے ماحولیات کے شعبے میں پاکستان اور سعودی عرب کے مابین مفاہمت کی یاداشت کے مجوزہ مسودے کی منظوری دی، دونوں ملکوں کے درمیان اس مفاہمتی یاداشت کا مقصد ماحولیات کے شعبے میں درپیش چیلنجز پر قابوپانے کیلئے دوطرفہ تعاون کو فروغ دینا ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں