الیکشن کمیشن سے این اے 249میں دوبارہ الیکشن کا مطالبہ کر دیا گیا

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے این اے 249میں دوبارہ الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ووٹرز کا ٹرن آؤٹ انتہائی کم تھا ، ضمنی انتخاب کسی تماشے سے کم نہیں تھا، کابینہ نے دو آرڈیننس کی منظوری دی ہے جس کے تحت الیکشن کمیشن ای وی ایم مشین استعمال کرسکے گا،چاہتے ہیں ، ووٹنگ کے ذریعے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق ملے گا،شہباز شریف اور بلاول بھٹو کو پارلیمنٹ کا کردار نہیں پتہ، ہمارے اوپر نابالغ لیڈر شپ مسلط ہے جسے پارلیمان کے کردار کا علم نہیں ،مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی سیاست خاتمے کے قریب ہے،کورونا وائرس سے متعلق ایس او پیز پر پر عمل درآمد کرنے میں سب سے آگے اسلام آباد ہے،سندھ اور کراچی پیچھے ہیں، عید کی چھٹیوں میں لاک ڈاؤن کا مقصد کیسز میں اضافے کو روکنا ہے ،امید ہے حکومت سندھ خصوصی توجہ دیگی،الیکشن کمیشن کو انتخاب کے دوران کورونا سے بچاؤ کے حفاظتی تدابیر پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہو گا، جولائی تک ڈھائی کروڑ افراد کو کورونا ویکسین لگانے کا ہدف ہے،این ای ڈی یونیورسٹی کے 100 سال مکمل ہونے پر ایک یادگاری سکہ کے اجرا کی منظوری اور عید کے موقع پر قیدیوں کی سزا میں 90 دن کی رعایت دی گئی ہے ،سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں کے لیے یہ رعایت نہیں ہوگی،ناموس رسالتۖپر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا،اپنے داخلی معاملات میں یورپی یونین کی کسی قرارداد کو اہمیت نہیں دیتے۔منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ این اے 249 میں ری کائونٹنگ کا فیصلہ اس لیے آیا کہ وہاں بدترین دھاندلی ہوئی، ہمارے ہاں الیکشن کمیشن کو بہت ہی ذمے دارانہ طرزِ عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے، تحریکِ انصاف کراچی میں دوبارہ الیکشن کا مطالبہ کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اتنے کم ووٹوں کے ساتھ اسمبلی میں آ جانا تماشہ لگتا ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے بھی ووٹنگ میں کمی آئی ہے، ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے میں سب سے آگے اسلام آباد ہے، ایس او پیز پر سب سےکم عمل درآمد سندھ بالخصوص کراچی میں ہوا۔وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا ہے کہ 24 گھنٹوں میں زیادہ تر کورونا اموات پنجاب میں ہوئیں، پنجاب اور خیبر پختون خوا میں ایس او پیز پر عمل درآمد سے کیسز میں واضح کمی آ رہی ہے، عید کی چھٹیوں میں لاک ڈائون کا مقصد مثبت کیسز میں کمی لانا ہے، امید ہے کہ سندھ حکومت ایس او پیز پر عمل درآمد کروائے گی۔انہوں نے کہا کہبھارتی الیکشن کمیشن نے غیر سنجیدہ رویہ انتخابات میں دکھایا جس سے کورونا کے مثبت کیسز بڑھے، جیسے کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کروانا چاہیے ،ویسے الیکشن کمیشن نے اب تک نہیں کیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ انتخابی اصلاحات کے 4 پہلو ہیں، ای وی ایم مشین کے ذریعے 20 منٹ میں پورے حلقے کا نتیجہ آ جائے گا، ای ووٹنگ کے ذریعے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کوووٹنگ کا حق ملے گا۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ توقع ہے کہ سیاسی جماعتیں بیرون ملک مقیم پاکستا نیوں کو ووٹ کا حق دینے میں ساتھ دینگی۔ انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے پرعزم ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق نہیں دینا چاہتے، سمندر پار پاکستانیوں کو اتنا ہی پاکستانی سمجھتے ہیںجتنا پاکستان میں بسنے والوں کو، 2 آرڈیننس کی کابینہ نے منظوری دی ہے، الیکشن کمیشن کو اختیار دیا ہے کہ ای وی ایم مشین استعمال کر سکے گا۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ دینے کا حق دے، حکومت نے یہ اختیار الیکشن کمیشن کو دیا ہے جو بلاول بھٹو بھی چاہ رہے تھے، شہباز شریف اور بلاول بھٹو کو پارلیمنٹ کا کردار نہیں پتہ، مریم اور بلاول کو بس روز اٹھ کرعمران خان کے خلاف بولنا ہے، پاکستان میں مریم اور بلاول کی وجہ سے نابالغ لیڈرشپ مسلط ہو رہی ہے۔وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ بائیو میٹرک اور قانون سازی کا حصہ تیسرا اور چوتھا نکتہ الیکٹرانک ووٹنگ کا ہے، الیکٹرانک ووٹنگ پر ہماری قانون سازی مکمل ہو چکی ہے، بائیو میٹرک پر ابھی ٹیکنالوجی کا کام مکمل ہونا باقی ہے، عدالتوں میں وراثت کا سرٹیفکیٹ لینا مشکل ہوتا تھا،اب نادرا شجرہ دیکھ کر وراثت کا سرٹیفکیٹ جاری کر دیتا ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ بریگیڈیئرریٹائرڈ عتیق کو ہیوی مکینیکل کمپلیکس کا ممبر تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔ انہوںنے کہاکہ سرکاری ملازمین نوکری سے استعفیٰ دئیے بغیر ایم پی ون اور ایم پی ٹو سکیل لے سکیں گے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ آئی پی پیز کو بقایا جات کی مد میں 40فیصد ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاک سعودی تعلقات کو مستحکم بنانے کیلئے سپریم کورآرڈینشن کمیٹی کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ جولائی تک ڈھائی کروڑ افراد کو کورونا ویکسین لگانے کا ہدف ہے۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی کابینہ اور اعلیٰ سطح پر تحریک انصاف پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں،گزشتہ حکومتوں کو 6ماہ نہیں گزرتے تھے اور بدعنوانی کے الزامات لگنا شروع ہو جاتے تھے۔ وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ ناموس رسالتۖپر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا،اپنے داخلی معاملات میں یورپی یونین کی کسی قرارداد کو اہمیت نہیں دیتے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں