اسلام آباد(آئی این پی ) الیکشن کمیشن نے این اے 249 کے ضمنی الیکشن میں دوبارہ گنتی کی مفتاح اسماعیل کی درخواست منظور کر لی۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے مفتاح اسماعیل کی دوبارہ گنتی کی درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں پیپلز پارٹی کی طرف سے لطیف کھوسہ اور (ن)لیگ کی طرف سے سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیے۔ اس کے علاوہ مسلم لیگ ن کے امیدوار مفتاح اسماعیل، مریم اورنگزیب، مصدق ملک اور محمد زبیر کمیشن میں پیش ہوئے جب کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل ،سعید غنی ، نیئر حسین بخاری اور فاروق ایچ نائیک کمیشن آئے۔ مسلم لیگ(ن)کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دورانِ سماعت فارم 45 کمیشن کے سامنے پیش کیا اور کہا کہ دستخط شدہ فارم 45 ہر پولنگ ایجنٹ کو دینا لازم ہے، 167 پولنگ اسٹیشن پر فارم 45 پر کسی پولنگ ایجنٹ کے دستخط نہیں، ہمیں ایک بھی فارم 46 جاری نہیں کیا گیا،کسی پر پولنگ ایجنٹ کا دستخط نہیں، پولنگ بند کرکے فارم 45 اور 46 کی تیاری کے وقت کچھ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ فارم 46 کا معاملہ پریشان کن ہے،اس معاملے کی تحقیقات کی جائے کیونکہ فارم 46 سوائے ایک کے کسی پولنگ اسٹیشن پر پریزائیڈنگ افسرنے جاری نہیں کیا ،دو فارم 45 کے علیحدہ پیپرز پر دستخط لیے گئے، پولنگ بند ہونے کے بعد قانون کے مطابق طریقہ کار اپنایا نہیں گیا ،ہمیں سرکاری طور پر 683 ووٹ کا فرق بتایا گیا۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ صرف دوبارہ گنتی نہ کی جائے ، فارم 45,46 کا معاملہ مداخلت ظاہر کرتا ہے ، ہم پورے حلقے میں دوبارہ گنتی کا مطالبہ کرتے ہیں، اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائے کیونکہ سارا معاملہ مشکوک ہو گیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پولنگ کے وقت یا بعد میں آر او کے سامنے یا الیکشن کمیشن کے سامنے کوئی شکایت نہیں کی گئی، آر او پابند نہیں کہ دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کرے، انہوں نے کوئی شواہد نہیں لگائے ، بس کہہ دیا کہ شکوک و شبہات ہو رہے ہیں۔ لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ یہ درخواست بالکل بلا جواز ہے، انہوں نے ہارنے سے پہلے کہیں درخواست نہیں دی۔ دونوں وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ بعد ازاںالیکشن کمیشن نے این اے 249 کے ضمنی الیکشن میں دوبارہ گنتی کی مفتاح اسماعیل کی درخواست منظور کر لی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں