کراچی (آن لائن) کورنگی میں پی ٹی آئی ایم این اے کا ساتھیوں کے ہمراہ واٹر بورڈ کے اسسٹنٹ انجیئنر پر تشدد۔ متاثرہ افسر نے ایم این ے ودیگر کے خلاف درخواست کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے میں جمع کرادی۔تفصیلات کے مطابق واٹر بورڈ کے ایکس ای این عرفان اللہ نے کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ واٹربورڈ کا عملہ اپنی روٹین کی ڈیوٹی وال کھولنے کے لیے کورنگی کے علاقے میں تھا کہ انہیں اطلاع ملی کہ کورنگی ناصر جمپ کے قریب کچھ لوگ 33 انچ کی قطر لائن میں سے غیر قانونی کنکشن کے لیے ایکسی ویٹر کے ساتھ موجود ہیں ، عرفان اللہ نے بتایا کہ میں اور اسسٹنٹ انجنئیر سید کاشف حسین فوری طور وہاں پہنچے تو پی ٹی آئی کے ایم این اے فہیم خان اپنے تقریباً 150 ساتھیوں کے ہمراہ ناصر جمپ پر ایکسی ویٹر کے ہمراہ موجود تھے ، انہوں نے بتایا کہ واٹر بورڈ کے عملے نے دیکھا ایم این اے فہیم خان کے ساتھ موجود پی ٹی آئی کے علاقائی ذمے دار شمشاد خان مین لائن میں کنکشن لگوا رہے ہیں ، اسسٹنٹ انجنئیر نے لائن میں غیر قانونی کنکشن لگانے سے روکا تو شمشاد خان اور اس کے ساتھیوں نے واٹر بورڈ کے عملے اور سید کاشف حسین پر تشدد کیا اور شمشاد خان نے تشدد کے بعد یرغمال بنا لیا تاہم ایم این اے فہیم خان کی مداخلت پر کاشف حسین کو رہائی ملی ان کا کہنا تھا کہ ایکس ای این عرفان اللہ کا کہنا تھا کہ واٹربورڈ کا وال بند کردیا گیا تھا اس کو کھلوانے میں گیا تھا ، مجھے اور میرے ساتھیوں کو یرغمال بنالیا گیا تھا ، غیر قانونی کنکشن کرنے اور سرکاری افسر کو دوران ڈیوٹی تشدد کرنے اور یرغمال بنائے جانے ہر ایم این اے فہیم خان شمشاد خان اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کروانے کے لیے تھانے گئے تھے تاہم ڈی ایس پی اور ایس ایچ او نے کئی گھنٹے تک بٹھا کر رکھا اور مقدمہ درج کرنے کے بجائے درخواست وصول کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ افسران کے مشورے کے بعد ایف آئی آر درج کر لی جائے گی۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں